قلم کار ۔ اینکر پرسن اور عالم دین کے طورپر شہرت پانیوالے ڈاکٹرعامر لیاقت نے دعویٰ کیا ہے کہ تلور وہ پرندہ ہے جو سردی سے بچنے کے لیے پاکستان اور عراق کے صحرائی علاقوں میں پہنچتا ہے لیکن پیچھے پیچھے عرب شیوخ بھی پہنچ جاتے ہیں ، جن کے ساتھ بیگمات نہیں ہوتیں لیکن ان کے خیموں سے چیخیں بلند ہوتی ہیں ، تلور کا گوشت جنسی خواہشات کو بڑھانے کے لیے دواءکے طورپر بھی استعمال کیاجاتاہے
انہوں نے کہا کہ میڈیکل سائنس کی ایک رپورٹ ہے کہ تلور کا گوشت جنسی خواہشات کو بڑھانے کے لیے دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے، سندھ اور پنجاب میں تلور کی بہت کم تعداد باقی ہے، یہ سردی سے بچنے کے لیے آتے ہیں لیکن معدومی کا سامنا ہے، اور یہ شہوانی طاقت کے حصول کے لیے نایاب پرندہ ہے اور جیسے ہی پرندے ان صحراﺅں کا رخ کرتے ہیں تو ان کے پیچھے پیچھے قطری شیوخ وہ بھی فوری پہنچ جاتے ہیں ان کی بیگمات ساتھ نہیں ہوتیں اور یہ خود آتے ہیں اور کوئی روک ٹوک نہیں، عرب شہزادے اور ان کے دوستوں کو تلور کا شکار بہت پسند ہے۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn