خواجہ سرا علیشا اپنے حقوق کہ لیے جان کی بازی ہارنے والی پلٹ ک ذرا دیکھ توایک مخلوق اور بھی ہے جو زمانہ جاہلیت میں اپنی جنس کی وجہ سے زمین میں گاڑھ دی جاتی تھی _
اور اب زمانے کہ تغیر و تبدل کے با عث غِیرت کہ نام پے قتل کر دی جاتی ہے .کبھی ونی کر دی جاتی ہے _ کاروکاری جیسی رسم کے لیے بھی یہ نامزد ہوئی _ زمین کہ بے جان ٹکڑے کہ لیے اس جاندار مخلوق کی قرآن سے شادی کر دی جاتی ہے
ارے علیشا دیکھو ذرا پلٹ کہ ایک مخلوق اور بھی تو ہے تمہارے یچھے ، اگر تمھارے گھر والے تمھیں قبول نہیں کرتے ،تو اسے کونسا گھر میں تحفظ حاصل ہے
یہ بھی نامکمل عورت ہی رہتی ہے جب تک کہ بیٹا نہ جنے اگر شومئی قسمت بیٹا جن بھی دے تو اس بات کی گارنٹی نہیں کہ شوہر دوسری شادی نہیں کرے گا
تم اگر اس بدبودار، تعفن زد معاشرے میں سانس لیتی ہو تو یہ اونچی فصیلوں کے اندر گھٹن کاشکار ہے
تم یہاں اکیلی نہیں،تمھارے ساتھ ایک مخلوق اور بھی ہے جس پر ہلکا پھلکا تشدد جائز ہے جسے جان سے مارنے کا پیداْ ئشی حق اس کے باپ اور بھائی کوحاصل ہے
ان تاریک راستوں میں تم ا کیلی نہیں ،کوئی ا ور بھی ہے جو آدھے ادھوررے حقوق کہ ساتھ پوری سزا کی مستحق ہے
.یہاں اس کو عورت کا نام دیا جاتا ہے مگر تمھاری طرح اسے بھی تسلیم نہیں کیا گیا۔


دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn