Qalamkar Website Header Image

حُر ؑ کو حسین ؑ شہرِ شہیداں میں لے گیا

ذرے کو ماہتاب شبستاں میں لے گیا
حُر ؑ کو حسین ؑ شہرِ شہیداں میں لے گیا

کہنے کو سنگ و خشت کے زنداں میں لے گیا
قرآن اپنی آیتیں جزداں میں لے گیا

اک شیر خوار دستِ تبسم سے تھام کر
ناممکنات کو حدِ امکاں میں لے گیا

سورج کو کیا چراغ دکھاتا فریبِ شام
نیزوں کو آفتاب چراغاں میں لے گیا

سجدے چلے مدینے سے تلواریں شام سے
جو جس کا اسلحہ تھا وہ میداں میں لے گیا

وہ لے گیا ہے چادرِ تطہیر اپنے ساتھ
اپنا کفن جو ساتھ نہ ساماں میں لے گیا

چُلُّو کی بات اصل میں کرب وبلا کی تھی
ایسا خدا کا دل ہوا قرآں میں لے گیا

اکبر ہے ناخدا کی عجب منزلِ یقیں
اپنا سفینہ موت کے طوفاں میں لے گیا

 

یہ بھی پڑھئے:  کربلا۔۔۔ معرکۂ حق و باطل

حالیہ بلاگ پوسٹس

وہ جنگ کر رہے تھے رسالت مآبﷺ سے

منسوب رہ کے مدحِ شہِ بوترابؑ سے خود کو بچا رہا ہوں خدا کے عذاب سے صدیاں جُڑی ہوئی ہیں ترے انقلاب سے سب نے دیے جلائے ہیں اس آفتاب

مزید پڑھیں »

حسین ع کا ہے پسر اور حسن ع کی زینت ہے

حسین ع کا ہے پسر اور حسن ع کی زینت ہے جبینِ زینِ عبا ع پنجتن کی زینت ہے اے دوست کھل کے عزا خانے کی زمین پہ بیٹھ یہ

مزید پڑھیں »

ایک بستی رات دن جس کا مقدر آفتاب 

ایک بستی رات دن جس کا مقدر آفتاب روشنی در روشنی جیسے بہتر آفتاب دھوپ میں ماتم کے عادی ہیں ہمیں کیا خوف ہو کیا سوا نیزے پہ ہو گا

مزید پڑھیں »