Qalamkar Website Header Image

پسند (حاشیے) | ذیشان حیدر نقوی

میری اُس سے دوستی فیس بُک کے توسط سے ہوئی ، اور ہم دونوں نے جلد ہی باغِ جناح میں ملنے کا پروگرام بنا لیا۔

میں اُس دن بڑا تیار شیار ہو کر گھر سے نکلا، آخر کو پہلی بار جا رہا تھا کسی سے ملنے۔ بس اسی خوشی میں وقت سے بھی پہلے پہنچ گیا۔

اتنے میں وہ سراپاءِ قیامت باغ، جناح کے مرکزی دروازے پر اپنی بیش قیمت گاڑی سے اترکر خراماں خراماں چلتی ہوئی داخل ہوئی اور میں لوگوں کی پرواہ کیے بغیراُس کی طرف لپکا۔

اُسے پہلی نطر دیکھتے ہی اندازہ ہو جاتا تھا کہ وہ ضرور کسی ارب پتی باپ کی اکلوتی بیٹی ہے، برانڈڈ سوٹ، برانڈڈ جوتے، برمونٹ کی گھڑی، آئی فون، گویا ہر چیز اُسکی امارت کا مُنہ بولتا ثبوت تھی۔

اتنے میں ہم چلتے چلتے ایک قریبی بنچ پر جا بیٹھے، ابھی تک میری نظریں اُس کی نظروں کا طواف ہی کر رہی تھیں کہ اُس نے پہلی بار نظر بھر کر مجھے دیکھا اور دیکھتی رہ گئی ۔

میں جو اُس کی آنکھوں میں ہی دیکھ رہا تھا، میں نے اُسکی نطروں کے تعاقب میں دیکھا تو اُس کی نظریں اپنی شرٹ پر ٹکی ہوئی پائیں۔

وہ میری حیرانگی بھانپ چکی تھی، سو وہ بولی "کتنی گھٹیا پسند ہے تمہاری، صاف پتہ چل رہا ہے کہ یہ شرٹ لنڈے سے خریدی ہوئی ہے۔ مجھے تمہاری پسند پر شرم محسوس ہو رہی ہے”

یہ بھی پڑھئے:  لمحۂ فکریہ

میں جو اُن لبوں کے وا ہونے پر، جانے کون کون سی امیدیں وابستہ کیے بیٹھا تھا، اپنے امیدوں کے محلات کی بلند و بالا عمارتوں کو زمیں بوس ہوتے دیکھ کر پہلے تو کچھ سمجھنے کے بھی قابل نا رہا، پھر جب دماغ کچھ سوچنے ، سماعتیں کچھ سُننے اور زبان کچھ کہنے کے قابل ہوئی تو میں اپنی جگہ سے اٹھا اور اپنے فون سے اسکی ایک تصویر بنائی اور اُسے کہا کہ ، "تم نے میری پسند دیکھنی ہے نا؟ تو دیکھواپنی یہ تصویر، اور رہی بات میری لنڈے کی شرٹ کی تو میں جاتے ہی قمرکو گولی ماردوں گا، کمینہ کل بڑے پیار سے یہ شرٹ لایا تھا اور کہہ رہا تھا کہ جانی یہ لے امپورٹڈ شرٹ یہ کل پہن کر جانا "

 

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »