جب چاند کی چاندنی،شہد کی مٹھاس ، جگنوؤں کی روشنی پھولوں کی مہکار ، چڑیوں کی چہکار ، کوئل کی سریلی آواز پتوں کی سرسراہٹ جیسے عناصر کو ملایا تو رب نے بیٹی کا دل بنایا۔ بیٹیاں تو پریوں جیسی ہوتیں ہیں ہر بیٹی والدین کی قرت العین ہوتی ۔بیٹیاں تو رحمت ہیں اور پھولوں کی طرح ان میں بھی سبھی رنگ پاۓ جاتے ہیں یہ والدین کی خوشیوں کی دھنک ہیں ان میں بھی زندگی کے سب ہی رنگ ہوتے ہیں۔
بیٹی بابا کی آنکھ کا تارا اور ماں کی آنکھ کی زینت ہوتی ہے۔ان سے سارے گھر کا آنگن مہکتا ہے۔یہ بھی رنگوں کی طرح شوخ وچنچل طبعیت انکی تتلیوں کی طرح ۔ بیٹیاں تو دل کی ٹھنڈک ہوتیں ہیں ۔ ساون کی طرح برستی طبیعت ہوتی ہے بھائی کیلئے ممتا ہوتیں ۔
بیٹیاں تو رحمت ہوتیں ہیں۔ یہ دریا محبت کا یہ پیار کا ساگر ہوتیں ہیں بیٹیاں پھر بھی بیٹیاں ہیں یہ تو گھر کی رحمت ہوتیں ہیں۔ یہ گلاب کے جیسی ،کوئل مینا جیسی، چڑیوں کی چہکار ، یہ چندا جیسی تاروں جیسی رب کی رحمت کی عطاؤں جیسی ۔
بیٹی ہر روپ میں خدا کی رحمت ہوتی ہے ۔ بیٹی کو ہر مذہب وملت عزت دیتا ہے ۔ بیٹی بحیثیت بیٹی اپنے گھر کی رحمت بحیثیت ماں اپنے بچوں کی جنت اور بحیثیت بیوی اپنے شوہر کے نصف ایمان کی وارث ہوتی ہیں۔ بیٹی رحمتوں کی امین ہے۔ کہتے ہیں بیٹی پراۓ گھر کی ہوتی لیکن میرا ماننا بیشک بیٹی پراۓ گھر ہوتیں لیکن ان کا دل اپنے گھر میں دھڑکتا ماں باپ بہن بھائی کی اک چھوٹی سی تکلیف تک برداشت نہیں کر پاتی ۔ بیٹی محبتوں کی امین ہوتی ہے ۔بیٹے جائیداد دولت کے وارث بیٹی میت کی وارث ہوتی ہے بیٹی جب توتلی زبان میں بولتی اس کی آواز پہ دنیا نثار کرنے کو دل چاہتا دل کو ایسی راحت و مسرت ملتی جو بیاں سے باہر ہے۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا
بیٹیاں قرة العین ہوتیں ہیں
قلبِ سکون و چین ہوتی ہیں۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn