Qalamkar Website Header Image

دسمبر کی ایک ملاقات

یہ دسمبر کا آغاز تھا اور ملاقات آخری۔
دامن کوہ کا وہ خوبصورت منظر میری آنکھ کے آئینے میں تھا جب ہم دامن کوہ پہنچے۔ بائیک پارکنگ میں لگائی اور ٹریک پر چلنے لگے۔ موسم بہت خشک اور سرد تھا۔ درختوں کے خشک پتے پاؤں سے ٹکرا کر خاموشی کو سرسراہٹ میں بدل رہے تھے۔ جاڑے کی اداس شام تھی اور موسم کی خنکی دل و دماغ میں کہر پیدا کر رہی تھی۔ ہم نے کینٹین سے چائے لی اور راستے سے ہٹ کر لکڑی سے بنے ہوئےگول چبوترے کے نیچے بینچ پر بیٹھ گئے۔ اُس کی آنکھ میں آنسو تھے۔ میں نے ہاتھ تھام لیا۔ اس نے کندھے پر سر رکھا اور اُس کی آنکھوں سے آنسووں کی ایک لمبی جھڑی بہہ نکلی۔ مجھے اچانک یوں محسوس ہوا جیسے آنسوؤں کے ساتھ ہی میری جان بھی پرواز کر رہی ہو۔

شائد اب ہم دوبارہ کبھی نہیں مل پائیں گے.وہ بولی۔ میں نے پہلو بدل کر اپنے آنسوؤں کو اپنے اندر ہی دباتے ہوئے اس کی آنکھوں میں دیکھا اور اپنے کانپتے ہاتھوں سے اس کے آنسو صاف کئے، ماتھے پر بوسہ دیا اور کہاتو کیا ہوا ۔ ۔ اگر قسمت ہمیں نہیں ملا سکی۔ پر میں تو ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں۔ تم جہاں بھی جاؤ ،جہاں بھی رہو، اس نے مجھے دیکھا، ہاتھ تھاما اور بولی ہاں میں بھی تمہیں کبھی نہیں بھولوں گی۔
یہ ملاقات ہوئے عرصہ گزر گیا۔ اب تو کئی دسمبر گزر گئے۔

یہ بھی پڑھئے:  ناسمجھی (حاشیے) | فرح رضوی

دسمبر بھی عجیب مہینہ ہے۔
اس میں موجود یادیں اور گزرے لمحات پرانی ڈائری کی طرح کھل جاتے ہیں آج بھی میں گرم چائے کے کپ کے چھوٹے چھوٹے سپ لیتے ہوئے سوچ رہا تھا کہ میرے دل کا دسمبر آج بھی وہیں ہے۔

اُس کا آنسوؤں میں ڈوبا چہرہ اور الفاظ میری زندگی میں دکھ لکھ گئے ہیں۔ سرد موسم یخ ہوائیں احساسات کو بھی جما دیتی ہیں۔ کتنا یقین تھا مجھے بھی اُس پر کہ وہ مجھے کبھی نہیں بھلا سکے گی لیکن امیدیں ٹوٹ گئیں۔ سپنے بکھر گئےیوں لگتا ہے جیسے یہ ابھی پچھلے برس کی تو بات تھی جب دسمبر میں ہم نے نئے سپنے سجائے تھے۔مگر میں نے سب کھو دیا۔ دسمبر کی کہراور سردی میں بھی عجیب جادو ہےجو مجھے تمہاری یاد سے دور نہیں کر پا رہا۔ وہی بے بسی ،وہی یادیں آج بھی ہیں۔
اور ہاں سنو، آج بھی دسمبر پر تمہاری بہت یاد آتی ہے۔

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »