آفس کے کام سے جی نائن سیکٹر کے ایک نجی بینک میں کیش جمع کروانے گیا۔ کیش جمع کروانے کے لئے جیسے ہی کاؤنٹر کی جانب بڑھا تو مجھے مانوس سی آواز سنائی دی۔ جیسے جانی پہچانی سی۔ ایک لمحے کے لئے دماغ میں خیال آیا ۔ جیسے ہی مڑ کر دیکھا تو وہ کسی کلائنٹ سے مخاطب اکاونٹ سے متعلق تفصیلات دے رہی تھی۔
میرا دل اسے دیکھ کر گھبرا گیا۔ وہ بینک میں جاب کر رہی تھی.عرصہ بیت گیا تھا اس کو دیکھے اس کی آواز سنے۔ میں کچھ پل کے لیے اسے دیکھتا ہی رہ گیا۔ وہ آج بھی ویسی ہی تھی۔ اسکارف میں معصوم سا چہرہ لئے بول رہی تھی ۔آفس بوائے نے اس کے پاس چائے رکھی تو میں جھٹکے سے خود کو ہوش میں لا کر کاؤنٹر کی طرف لائن میں کھڑا ہو گیا۔دل میں عجیب وسوسوں نے گھر کر لیا۔
میں اکثر سوچتا تھا وہ میرے بغیر چائے کیسے پیتی ہو گی ۔ میں تو آج بھی اس کے ہاتھ کی چائے نہیں بھول پاتا۔ مڑ کر دیکھا تو وہ اب چائے کے کپ سے چسکی لے کر کسی سوچ میں گم تھی۔ اچانک اس کی نظر مجھ پر پڑی۔ اس نے چائے کا کپ میز پر رکھ دیا۔میں نے ایک لمحے میں اس کی آنکھوں میں آئے آنسوؤں کو دیکھا۔ میری ہمت جواب دے چکی تھی۔ میں لائن سے نکلا اور بینک سے باہر آ گیا .
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn