Qalamkar Website Header Image

چائے کا کپ | یاسر حمید

آفس کے کام سے جی نائن سیکٹر کے ایک نجی بینک میں کیش جمع کروانے گیا۔ کیش جمع کروانے کے لئے جیسے ہی کاؤنٹر کی جانب بڑھا تو مجھے مانوس سی آواز سنائی دی۔ جیسے جانی پہچانی سی۔ ایک لمحے کے لئے دماغ میں خیال آیا ۔ جیسے ہی مڑ کر دیکھا تو وہ کسی کلائنٹ سے مخاطب اکاونٹ سے متعلق تفصیلات دے رہی تھی۔
میرا دل اسے دیکھ کر گھبرا گیا۔ وہ بینک میں جاب کر رہی تھی.عرصہ بیت گیا تھا اس کو دیکھے اس کی آواز سنے۔ میں کچھ پل کے لیے اسے دیکھتا ہی رہ گیا۔ وہ آج بھی ویسی ہی تھی۔ اسکارف میں معصوم سا چہرہ لئے بول رہی تھی ۔آفس بوائے نے اس کے پاس چائے رکھی تو میں جھٹکے سے خود کو ہوش میں لا کر کاؤنٹر کی طرف لائن میں کھڑا ہو گیا۔دل میں عجیب وسوسوں نے گھر کر لیا۔
میں اکثر سوچتا تھا وہ میرے بغیر چائے کیسے پیتی ہو گی ۔ میں تو آج بھی اس کے ہاتھ کی چائے نہیں بھول پاتا۔ مڑ کر دیکھا تو وہ اب چائے کے کپ سے چسکی لے کر کسی سوچ میں گم تھی۔ اچانک اس کی نظر مجھ پر پڑی۔ اس نے چائے کا کپ میز پر رکھ دیا۔میں نے ایک لمحے میں اس کی آنکھوں میں آئے آنسوؤں کو دیکھا۔ میری ہمت جواب دے چکی تھی۔ میں لائن سے نکلا اور بینک سے باہر آ گیا .

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »