میں ایک عورت ہوں
مجھے کوئی حق نہیں
الگ سےسوچنے اور کرنے کا
میں صرف وہ سب کرنے کی مجاز ہوں
جو میرا مجازی خدا چاہے
ایک حقیقی خدا ہے
جس کے حکم کے ہم سب تابع ہیں وہ جو ہماری تقدیر لکھ دے ہم سب اسی کے پابند ہیں
دوسرا مجازی خدا ہے
جس کی مرضی کے بغیر عورت کچھ نہیں کر سکتی
میرا مجازی خدا جو چاہے
میں عورت اسی کی پابند ہوں
وہ ہی میری تقدیر کا مالک ہے
جو وہ چاہے اور کہے وہی ہو گا
مجھے کوئی حق نہیں
نہ الگ سے سوچنے کا
نہ اپنی مرضی ( من مانی) کرنے کا
میں خدا کی بندی ہوں
مجازی خدا کی
میری کیا مجال میں خدا کے آگے دم مار سکوں
یہ احساسات،محسوسات و جذبات
صرف اس لئے ودیع کئے گئے ہیں کہ مجازی خدا کا درد محسوس کر سکوں
یہ حسن،رعنائی،دلکشی ملوکیت،نزاکت
صرف اس لئے عطا کئے گئے ہیں
کہ اس کا دل بہلا سکوں
وہ آسماں میں زمیں
وہ بلندی میں پستی
میری کیا حیثیت؟
کہ میں برابری کا سوچوں
وہ تو خدا ہے( مجازی خدا)
اگر اس کے جذبات کا الاؤ
کسی ایک سے سردنہیں ہوتا تو
دوسری، تیسری، چوتھی سے اسے اعتدال پہ لا سکتا ہے
لیکن میں؟
توبہ استغفار
اس کے علاوہ کسی اور کا خیال
میری کیا مجال
اف خدائے برتر و لم یزل مجھے معاف نہ کرے گا
مجھ پہ قہر ٹوٹے گا
مجازی خدا کےحکم سے سرتابی گناہ ہے
اس نے جو کہہ دیا سو کہہ دیا
جو کر دیا سو کر دیا
تمھیں وہ جس حال میں رکھے
خبردار جو حرف شکایت بھی زباں پر لائی
تمھیں کوئی حق نہیں
فریاد کا
انکار کا
تنہا ہو تو یہ تنہائی تمھاری رفیق ہے
دامن مرادوں سے خالی یے
تو یہ تمھارا مقدر ہے
جو تمھیں ودیعت کیا گیا ہے
تم اس پہ صابر وشاکر رہو
پھر آخرت میں تمھیں اس کا "پھل” ملے گا
ہاں "پھل”
تم اس کی بہتر(72) حوری بیویوں کی سردار ہو گی
ورنہ خدا تمہیں معاف نہ کرے گا
نہ حقیقی خدا نہ مجازی خدا
وہ جو سب کی تقدیر کا مالک ہے
سب کا بنانے والا ہے
یہ دنیا ہو یا وہ دنیا
سب مرد کا
کیا وہ صرف مرد کا خدا ہے؟
اور میرے لئیے مجازی خدا؟
میری تقدیر لکھنے اور پیدا کرنے والا
میرا خدا کہاں ہے؟
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn