Qalamkar Website Header Image

جب کوئی لڑکی کہے… رائے (تیسرا حصہ)

aron dhati rae 3-1میں بھڑک جاتی ہوں جب کوئی لڑکی کہے کہ وہ فیمنسٹ نہیں ہے-رائے
انٹرویو : ایشورائے
ترجمہ و تلخیص : عامر حسینی
ایسے لوگ ہوتے ہیں جو پاور کے ساتھ چلتے ہیں لیکن ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو پاور کے مخالف سمت فطری طور پہ چلتے ہیں-اور میں سمجھتی ہوں کہ یہی لڑائی ہے جس سے دنیا میں توازن آتا ہے-یہ وہ صف بندی ہے جس کے پیچھے میں کھڑی ہوں-آج جن آزادیوں سے ہم مستفید ہورہے ہیں ان کو لینے کے لئے کئی لوگ تھے جنھوں نے یادگار جدوجہد کی –ہم کیسے ان گنجائشوں کو نظر انداز کرسکتے ہیں ؟ اور ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ایک قدرتی فنومنا –نیچر کے طور پہ یہ آزادیاں ہمیں ملی ہیں؟ نہیں! وہ ہم نے ایک ،ایک کرکے چھینی ہیں-میں اس وقت سخت ناراض ہوجاتی ہوں جب کوئی ” سرد ” سی نوجوان عورت کہتی ہے ” مین فیمنسٹ نہیں ہوں
آپ لڑتی کیوں ہیں ؟
رائے: دیکھیں ایسے لوگ ہوتے ہیں جو پاور کے ساتھ چلتے ہیں لیکن ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو پاور کے مخالف سمت فطری طور پہ جلتے ہیں-اور میں سمجھتی ہوں کہ یہی لڑائی ہے جس سے دنیا میں توازن آتا ہے-یہ وہ صف بندی ہے جس کے پیچھے میں کھڑی ہوں-آج جن آزادیوں سے ہم مستفید ہورہے ہیں ان کو لینے کے لئے کئی لوگ تھے جنھوں نے یادگار جدوجہد کی –ہم کیسے ان گنجائشوں کو نظر انداز کرسکتے ہیں ؟ اور ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ایک قدرتی فنومنا –نیچر کے طور پہ یہ آزادیاں ہمیں ملی ہیں؟ نہیں! وہ ہم نے ایک ،ایک کرکے چھینی ہیں-میں اس وقت سخت ناراض ہوجاتی ہوں جب کوئی ” سرد ” سی نوجوان عورت کہتی ہے ” مین فیمنسٹ نہیں ہوں –”
اب اسے لیکر مجھ پہ نہ شروع ہوجانا
رائے:مرا مطلب ہے کہ کیا وہ ان لڑائیوں کو جانتی ہیں جو لڑی گئیں؟آج جو بھی آزادی ہمارے پاس ہے وہ فیمنسٹوں کی وجہ سے ہے-بہت سی عورتوں نے لڑائی کی اور آج جہاں ہم ہیں اس کی انہوں نے قیمت ادا کی –یہ سب کچھ ہمیں اس لئے نہین ملا کہ ہمارے اندر جو وراثتی ٹیلنٹ یا شاندار پن تھا اس کا یہ گفٹ ہيں-یہان تک کہ اج ہمیں جو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہے ، اس کے لیے کون لڑا تھا ؟ حق خودارادیت والی عورتین- ایک بھی آزادی ہمین بڑی لڑائی کے بغیر حاصل نہیں ہوئی –اگر آپ فیمنسٹ نہیں ہیں تو پھر واپس پردے میں جائیں ، کچن سنبھالیں اور ہدایات لینا شروع کریں-آپ ایسا نہیں چاہتی ہیں نا تو پھر فیمنسٹوں کا شکریہ ادا کریں ؟
اور فریڈم تبدیل کرسکتی ہے ؟
رائے: ہندوستان میں عورتوں کی ابھرتی آزادی کو دیکھنا حیران کن خوشی کی بات ہے-لیکن اس انقلاب کے متوازی جو قدامت پرستی کے سیاہ مظاہر ساتھ ساتھ چل رہے ہیں وہ پریشان کن ہیں-افغانستان میں عورتوں کو دھیان میں رکھیں-جب ہم بلوغت میں قدم رکھ رہے تھے افغانستان میں ڈاکٹر تھے ، سرجن تھے-وہاں پارٹیاں ہوتی تھیں اور وہ شاندار لباس پہنتے تھے-اور اب؟ ہمیں خطرات بارے الرٹ رہنا ہوگا-ہم صدیوں پیچھے کسی وقت بھی پھینکے جاسکتے ہيں-
آپ ” تنقید ” پہ کیسے ردعمل دیتی ہيں ؟
رائے: میں بہت فطری سی لکھاری ہوں اور جب مری تحریر پہ کوئی تنقید آتی ہے تو مجھے ایسے لگتا ہے کہ جیسے لوگ گال بلیڈر کی مضحکہ خیز شکل یا کوئی اور چیز بارے بتارہے ہیں
ہاہا –اور آپ کا نان فکشن
رائے:مرے نان فکشن پہ خبط پن یا سودائی پن والی جہالت کے ساتھ یا تیزابی نمک کے ساتھ جو نیٹ کے گرد پھیل جات ہے تنقید کرنا آسان نہیں ہے-مگر میں تو خود آگے بڑھ کر اس کے سامنے آپنے آپ کو پیش کرتی ہوں اور اس کی پیاسی ہوں-لوگ کہتے ہين کہ ارون دھتی رائے ایک متنازعہ لکھاری ہے-لیکن یہ دلائل سے نمٹنے کا ٹھیک طریقہ نہیں ہے-بلکہ ٹھیک بیان یہ ہوگا کہ ” ارون دھتی رائے متنازعہ ایشوز لکھتی ہے-” کنٹرورسی –تنازعہ موجود ہوتا ہے-کیا ڈیمز اچھے ہيں ؟ کیا ہمیں ہر شئے کی نجکاری کردینی چاہئیے-کیا ہميں سارے پہاڑ کارپوریٹ سیکٹر کے حوالے کردیں ؟میں ان چیزوں کے بارے میں لکھتی ہوں-میں ان کو وزن دیتی ہوں –میں ایک موقف بناتی ہوں –لیکن میں کنٹرورسی پیدا نہیں کررہی ہوتی –
آپ کو کبھی اپنے کام پہ کی گئی تنقید ميں میرٹ بھی نظر آیا ؟
میں نہ تو یہ کہہ سکتی ہوں اور نہ کہوں گی کہ میں تنقید سے بالاتر ہوں-یہ وہ چیزیں ہیں جن پہ بحث ہونی چاہئیے اور یہ ضروری نہیں ہے کہ وہ درست ہی ہوں یا غلط ہی ہوں-شاید مرے کام کا طریقہ جو بعض طریقوں سے نکلا ہے تنقید پہ مرے ردعمل کا سچا پیمانہ ہو-لیکن بڑی چیزوں پہ مرے خیالات کو تبدیل کرنے پہ یہ مجھے قائل کرنے سے قاصر ہے-
آپ جو کہتی ہیں اس بارے آپ بہت محتاط ہوتی ہیں کیا ؟
رائے: اب ہم نوآبادی نہیں رہے-یہ فرض کرلیا گیا ہے کہ اب ہم آزاد ملک ہیں-لیکن کیا ہم سے کوئی ایک بتاسکتا ہے کہ 1936ء ميں ڈاکٹر امبیدکر نے کیا کہا تھا-کیا ہم سے کوئی وہی کہہ سکتا ہے جو ایک مرتبہ اس نے کہا تھا ؟اچھوت /دلت کے لئے ہندؤازم ایک خوفناک بدلتا ہوا چیمبر ہے؟ کیا ہوا ہوتا اگر ہم نے یہ کہا ہوتا؟مرا یہ خیال ہے کہ اب ہم ایک زیادہ خطرناک جگہ پہ ہيں-مرا خیال ہے کہ محتاط ہونا اور جو آپ کہتے ہيں اس کو بہت سوچ سمجھ کے کہنا بہت اہم ہے-لیکن اس سے بھی اہم پيچھے نہ ہٹنا ہے-ہمیں واقعی اپنے دماغ استعمال کرتے ہوئے بات کرنی چاہئیے-یہی وقت ہے ورنہ بہت دیر ہوجائے گی –
جیل میں ایک دن کیسا ہوتا ہے ؟
رائے: یادگار –اپنی ساری بہادری کے باوجود جب مرے پیچھے آہنی گیٹ بند کردئے گئےتو مرے لئے یہ خوفزدہ ہونے والی بات تھی-میں سزا یافتہ ہوکے جیل گئی تھی نہ کہ کامریڈز کے ايک گروپ کے ساتھ کسی جیل بھرو آندولن(تحریک) کے نتیجے میں جیل گئی تھی-آزادی اور قید دو الگ الگ دنیائیں ہیں –لیکن ایک دن جیل میں گزارنا کوئی بہت بڑی بات نہین ہے-جیل میں ہزاروں لوگ ناکردہ جرائم کی پاداش میں بند ہیں-غریب لوگ، دلت ، مسلمان اور خاص طور پہ آدی واسی(قبائلی ) –ہم ایسا ملک ہیں جوکہ غریبوں اور گرے ہوئے ، مجبور و محکوم افتادگان خاک سے حالت جنگ میں ہے-
کیا آپ کو بیف پسند ہے ؟ میں تو خود گوشت کے قتلے کو بہت پسند کرتی ہوں
رائے:میں بیف اور پورک کھاتی ہوں- یہ جو فوڈ فاشزم ہے ہمارے ملک میں اس کو ضرور روکنا چاہئیے-
آپ ہر روز جم بھی جاتی ہیں
رائے: جی ہاں ، ہر روز
ہر روز ؟
رائے : ہر روز
یہ تو مجھے بدیشی خیال لگتا ہے ؟
رائے: مرے اندر ایک اڈکٹ کے جینیز ہیں-تمہیں پتہ ہے کہ مرے والد عادی شرابی تھے-مرا دل کرتا ہے کہ میں وہسکی کی ایک بوتل لوں اور ان کی قبر پہ رکھا کروں-بدقسمتی سے یہ ان کے اڈکٹ جینیز ہیں جو مین اپنے اندر رکھتی ہوں-
کیا آپ ہمیشہ سے اسی طرح سے ورزش بارے کانشیس رہی ہیں؟
رائے : اگرچہ مرا بچپن کوئی المیاتی نہیں تھا لیکن یہ بہت زیادہ ڈسٹرب تھا-ميں نے دوڑ کے زریعے اس پہ قابو پایا-مين دوڑی ، پھر دوڑی اور زیادہ دوڑی –اپنے گھر کے گرد ، اسکول کے گرد اور گراؤنڈ مین —– حال ہی میں ، مین اپنے پرانے پی ٹی استاد سے ملی-مسٹر سلیواپاکیم-وہ اسکول میں صرف لڑکوں کو ٹریننک دیتے تھے-لیکن مين ان کے اردگرد منڈلاتی رہتی-تو انہوں نے کچھ توجہ مجھے بھی دی –میں کوئی توپ قسم کی اتھلیٹ نہين تھی-میں جم مشکلات اٹھانے نہین جاتی ہے-میں ان لوگوں کے بارے مين مشکوک ہوں جو رضاکارانہ طور پہ مشقت اٹھاتے ہيں-میں تو بس وہاں مسرت اٹھانے جاتی ہوں-
آپ کی باتيں کچھ سمجھ نہیں آ رہیں –
رائے: دوستوں اور ٹرینرز کا ہمارا ایک پرانا گینگ ہے-وہاں بس پیار ہی پیار ہے-یہ مرے دن کا سب سے قابل قدر لمحہ ہوتا ہے-اور مجھے معقول بناتا ہے-یہ اہل محبت ، دوستوں ، ہنسی اور پسینے کا مقام ہے-

حالیہ بلاگ پوسٹس

فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

بجٹوں کا موسم

آئندہ مالی سال کے لئے وفاقی بجٹ آگیا اب بالترتیب صوبائی بجٹ تشریف لائیں گے۔ اونچی اڑان اڑنے اور زمین کو آسمان بنا دینے کے دعوے ہر سال ہوتے ہیں۔ ساڑھے

مزید پڑھیں »

احمد شاہ مسعود، طالبان اور افغانستان – حصہ اول

احمد شاہ مسعود 2 ستمبر 1953ء افغانستان کے شمالی علاقے پنج شیر میں پیدا ہوئے تھے نسلاً تاجک تھے۔ 1970ء میں کابل یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی۔ 1979ء میں سویت یونین

مزید پڑھیں »

اتحاد بین المومنین کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ علامہ اقتدار حسین نقوی

ایم ڈبلیو ایم سرائیکی وسیب (جنوبی پنجاب) کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی کی قلم کار سے گفتگو حجتہ الاسلام مولانا سید اقتدار حسین نقوی مجلس وحدت المسلمین

مزید پڑھیں »