جی بالکل تاریخ میں شاید ہی ایسی کوئی قوم گزری ہو جوخود کو اپنے ہاتھوں سے تباہ کرنے کے بعد اتنی مطمئن ہو کہ ہمیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ہم فلاں مہینے میں سیلاب کے پانی میں ڈوبیں گے لیکن پھر بھی ہم مطمئن رہتے ہیں اورڈیم نہیں بناتے ہمارے ہاں ہرموضوع سیاسی موضوع ہے ، ڈیم سے بڑا سیا سی موضوع بھلاکونسا ہوگاایک دنیا کی سیاست اِسی ڈیم کے موضوع پر چلتی ہے اُدھر سنا ہے بھارت نے سینکڑوں ڈیم بنا لیے اور ہم اب تک یہ طے نہیں کرپائے کہ کس صوبے کو کتنا پانی ملنا ہے ۔ایک آواز اگر ڈیم کی حمایت میں اُٹھتی ہے تو دس آوازیں اُسکی مخالفت میں اُٹھتی ہیں کہ تم کون ہوتے ہوجو یہ چاہتے ہوکہ ہم ہر سال نہ ڈوبیں کہ اِسی پر تو سیاست کی دکان چل رہی ہے ۔
مطلب زرا سوچیں اب پھر ساون رُت کے پون چل پڑی ہے اور ہمارے ہاں ندی نالوں کے علاوہ گلیاں بازار بھی پانی سے بھر جائیں گے اور پھر ٹی وی پہ مختلف رپورٹس چلیں گے کہ جس میں غریب لوگوں کو ڈوبتا ہوا دکھایا جائے گا کہ دیکھیں یہ کیسا ظلم ہوگیا ہے اور وہیں دُور سے کوئی صاحب لانگ شوزپہنے پانی کی موجوں کو چیرتے ہوئے آئیں گے اور زیرِ آب غریبوں سے نئے وعدے کرکے اپنے محل کو واپس لوٹ جائیں گے کہ آخر موسم کا لطف بھی لینا ہے اب وہ لیڈر اِس دن کے لیے تھوڑی بنے تھے کہ اِس عوام کے چکر میں موسموں کی یاد سے بھی بیگانہ ہوجائیں ۔
حال ہی میں ایک سروے ہوا ہے کہ جس کے مطابق ۲۰۲۵ میں وطنِ عزیز میں پانی کی قلت شدید ہوجائے گی ، اِس خبرکے باوجود ہمارے حکمرانوں کے سروں پر جوں تک نہیں رینگی کہ یہ لوگ تو ویسے بھی ملک میں ویزٹ ویزہ پر حکمرانی کرنے آتے ہیں پھر یہ اور ان کی نسلیں تب تک بیرونِ ملک رہتی ہیں کہ جب تک پھر باری نہ آجائے ۔
دوسرے ممالک میں پانی کی کمی کی وجوہات یہ بھی ہیں کہ وہاں دریا کم ہیں یا ہیں ہی نہیں یا پھر بارشیں کم ہوتی ہیں لیکن ہم اپنی طرز کی واحد قوم ہیں کہ ہمارے پاس سب کچھ ہے ہمارے ہاں پانچ دریا ہیں ہمارے ہاں ہر سال مون سون میں بے تحاشا بارشیں ہوتی ہیں لیکن ہم ڈیم نہیں بناتے ہم اُس پانی
میں خود ڈوب جاتے ہیں اورایک دو بارہی نہیں بلکہ ہر سال ڈوبتے ہیں لیکن پھر بھی نہیں سوچتے کہ ہمیں اس سے بچنے کے لیے اگلے سال کیا کرنا چاہیے ہم اپنے ہاتھوں سے نعمتوں کو ضائع کررہے ہیں یہ وطنِ عزیز کے بلاشبہ اِس میں قدرت نے ہر ایک نعمت عطا کی لیکن ہم نے اُس کی قدر نہیں کی۔
خدا ہمارے حال پر رحم وکرم فرمائے اور ہمیں نعمتوں کا ادراک عطافرمائے ، آمین
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn