Qalamkar Website Header Image

آئینہ میں نے دیکھا تو اکثر ہوا گمان

ہر لحظہ رت جگوں میں جو وحشت ہے عشق کی
مجھ پر جو آپڑی ہے قیامت ہے عشق کی

لو اپنے اِس جہاں کی کہانی ہوئی تمام
یہ جو گِری پڑی ہے عمارت ہے عشق کی

شعروں سے جس قدر بھی چھلکتی ہے چاشنی
میرا نہیں کمال ، ریاضت ہے عشق کی

چاہت کے انتخاب میں ہارا ہوں میں اگر
میرے خلاف یہ بھی سیاست ہے عشق کی

آئینہ میں نے دیکھا تو اکثر ہوا گمان
یہ میں نہیں ہوں شکل و شباہت ہے عشق کی

شاعر: وسیم عباس

یہ بھی پڑھئے:  سرد جہنم

حالیہ بلاگ پوسٹس

وہ جنگ کر رہے تھے رسالت مآبﷺ سے

منسوب رہ کے مدحِ شہِ بوترابؑ سے خود کو بچا رہا ہوں خدا کے عذاب سے صدیاں جُڑی ہوئی ہیں ترے انقلاب سے سب نے دیے جلائے ہیں اس آفتاب

مزید پڑھیں »

حسین ع کا ہے پسر اور حسن ع کی زینت ہے

حسین ع کا ہے پسر اور حسن ع کی زینت ہے جبینِ زینِ عبا ع پنجتن کی زینت ہے اے دوست کھل کے عزا خانے کی زمین پہ بیٹھ یہ

مزید پڑھیں »

ایک بستی رات دن جس کا مقدر آفتاب 

ایک بستی رات دن جس کا مقدر آفتاب روشنی در روشنی جیسے بہتر آفتاب دھوپ میں ماتم کے عادی ہیں ہمیں کیا خوف ہو کیا سوا نیزے پہ ہو گا

مزید پڑھیں »