ہر لحظہ رت جگوں میں جو وحشت ہے عشق کی
مجھ پر جو آپڑی ہے قیامت ہے عشق کی
لو اپنے اِس جہاں کی کہانی ہوئی تمام
یہ جو گِری پڑی ہے عمارت ہے عشق کی
شعروں سے جس قدر بھی چھلکتی ہے چاشنی
میرا نہیں کمال ، ریاضت ہے عشق کی
چاہت کے انتخاب میں ہارا ہوں میں اگر
میرے خلاف یہ بھی سیاست ہے عشق کی
آئینہ میں نے دیکھا تو اکثر ہوا گمان
یہ میں نہیں ہوں شکل و شباہت ہے عشق کی
شاعر: وسیم عباس