Qalamkar Website Header Image

میری خواہش (حاشیے) | عزیر راجو

کاش میں پیدا ہوتا اُس وقت کہ جب یہ دنیا ایک جسم کے مانند ہوتی۔جس میں مَیں دیکھتا کہ اگر اس جسم کا ایک حصہ بھی خراب ہوتا تو اس کا اثر پورے جسم پر پڑتا اور پورا جسم ایک دفاعی نظام کی طرح اپنے اس خراب حصے کو ٹھیک کرنے میں لگ جاتا۔ اس جسم کے ایک حصے کی خرابی پورے جسم کی خرابی ہوتی۔
کاش میں پیدا ہوتا اس وقت کہ جہاں میں دنیا کہ کسی بھی کونے میں ہوتا تو میں خود کو مکمل طور پر آزاد محسوس کرتا۔ میں آزاد ہوتا کہ میں اپنی زندگی کس طرح گزاروں۔ میں آزاد ہوتا کہ میں سوچوں اور میری سوچ کے آگے کوئی حد نہ ہوتی۔اور مجھے حق ہوتا کہ میں حقیقت کو تلاش کر سکوں۔ میں آزاد ہوتا
کہ میں اپنے افکار کو بیان کر سکوں اور سچ بتا سکوں۔
کاش میں پیدا ہوتا اس وقت کہ جب والدین اپنے بچے کو سوچنا سکھاتے۔ وہ اسے بتاتے کہ تم آزاد ہو اپنے نظریاتی طور پر تم سوچو اور تلاش کرو حقیقت کو تمہاری سوچ کے آگے کوئی حد نہیں اور آزاد ہو کہ اپنی زندگی کس طرح گزارو تمہاری زندگی پر تمہارا اپنا حق ہے۔ وہ اسے بتاتے کہ تمہیں حق ہے کہ جس حقیقت کو تم تسلیم کرتے ہو اس پر یقین رکھو اور جس حقیقت کو تم تسلیم نہیں کرتے اسے نہ مانو
اور مجھے یقین ہے کہ ایک وقت وہ آئے گا کہ جب اس دنیا کو ایک جسم کی مانند ہونا پڑے گا تاکہ وہ اپنا وجود برقرار رکھ سکے ورنہ اس کے حصے ایک دوسرے سے جدا ہو کر آہستہ آہستہ اپنا وجود کھوتے جائیں گے

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »