کاش میں پیدا ہوتا اُس وقت کہ جب یہ دنیا ایک جسم کے مانند ہوتی۔جس میں مَیں دیکھتا کہ اگر اس جسم کا ایک حصہ بھی خراب ہوتا تو اس کا اثر پورے جسم پر پڑتا اور پورا جسم ایک دفاعی نظام کی طرح اپنے اس خراب حصے کو ٹھیک کرنے میں لگ جاتا۔ اس جسم کے ایک حصے کی خرابی پورے جسم کی خرابی ہوتی۔
کاش میں پیدا ہوتا اس وقت کہ جہاں میں دنیا کہ کسی بھی کونے میں ہوتا تو میں خود کو مکمل طور پر آزاد محسوس کرتا۔ میں آزاد ہوتا کہ میں اپنی زندگی کس طرح گزاروں۔ میں آزاد ہوتا کہ میں سوچوں اور میری سوچ کے آگے کوئی حد نہ ہوتی۔اور مجھے حق ہوتا کہ میں حقیقت کو تلاش کر سکوں۔ میں آزاد ہوتا
کہ میں اپنے افکار کو بیان کر سکوں اور سچ بتا سکوں۔
کاش میں پیدا ہوتا اس وقت کہ جب والدین اپنے بچے کو سوچنا سکھاتے۔ وہ اسے بتاتے کہ تم آزاد ہو اپنے نظریاتی طور پر تم سوچو اور تلاش کرو حقیقت کو تمہاری سوچ کے آگے کوئی حد نہیں اور آزاد ہو کہ اپنی زندگی کس طرح گزارو تمہاری زندگی پر تمہارا اپنا حق ہے۔ وہ اسے بتاتے کہ تمہیں حق ہے کہ جس حقیقت کو تم تسلیم کرتے ہو اس پر یقین رکھو اور جس حقیقت کو تم تسلیم نہیں کرتے اسے نہ مانو
اور مجھے یقین ہے کہ ایک وقت وہ آئے گا کہ جب اس دنیا کو ایک جسم کی مانند ہونا پڑے گا تاکہ وہ اپنا وجود برقرار رکھ سکے ورنہ اس کے حصے ایک دوسرے سے جدا ہو کر آہستہ آہستہ اپنا وجود کھوتے جائیں گے
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn