Qalamkar Website Header Image

شکریہ اوریا انکل

Aamna Ahsanمیرا نام سارہ ہے.اصل نام جاننے کی آپ کو کوئی ضرورت نہیں،کیونکہ میں اس نام سے بہت مشہور ہو چکی ہوں ،،،، یہ نوٹ میں اسلئے لکھ رہی ہوں کہ اوریا مقبول جان ، جو ایک صحافی ہیں یا یوں که لیں کہ خود کو صحافی سمجھتے ہیں،میں انکا شکریہ ادا کرنا چاہتی تھی .
کیونکہ جتنی شہرت انکے ایک جملے سے مجھے ملی،میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا ، خیر یہ تو مبالغہ آرائی ہو گئی،اندازہ تو مجھے تھا کہ Q Mobile کا اس قدر emotional اشتہار دیکھ کر کم از کم %90 پاکستانی تو رو پڑیں گے ، اور ہر کسی سے پوچھیں گے ، وہ سارہ والا اشتہار دیکھا ؟
شروعات میں تو ایسا ہی ہوا ، پھر مجھے خبر ہوئی کہ پاکستان کی عوام صرف جذباتی ہی نہیں،بلکہ تنقید کرنے میں بھی انکا کوئی ثانی نہیں .
سوشل میڈیا پر اشتہار میں موجود غلطیوں کی لمبی فہرست تیار کر لی گئی ، لیکن یہ سب کچھ بھی مجھے وہ مقام نہ دے پایا،جہاں میں پہچنا چاہتی تھی ، وہ مقام مجھے دلایا اوریا انکل نے .
جب انہوں نے عوام کا دھیان ایک الگ جانب مبذول کروایا .
اوریا انکل کے مطابق جس سین میں ،میں ، یعنی سارہ بالنگ کروا رہی ہیں ، وہ انتہائی قابل اعتراض ہے .
سب سے پہلے تو میں آپکی باریک بینی کی تعریف کروں گی،اتنے غور سے تو اشتہار میں نے نہیں دیکھا ، جس طرح آپ نے دیکھا .
کچھ پاگل لوگوں کو مجھ میں اپنی بیٹی نظر ائی ، مگر جو آپ کو نظر آیا وہ ان کم فہم کو کہاں نظر آنا تھا ؟
آپ کے اس ایک فقرے نے جتنی شہرت مجھے دی ،میں آپ کا شکریہ کیسے ادا کروں ؟
لوگوں نے آپ کے بیان کے بعد اشتہار کو دیکھا،ہر اینگل سے دیکھا ، بار بار دیکھا ، معلوم نہیں انھیں وہ” موشن ” نظر آیا یا نہیں ،لیکن میرے تو اشتہار کی تو قسمت ہی کھل گئی .
جو بےوقوف لوگ یہ سوچے کہ ارویا انکل نے اپنی بیٹی کی عمر کی لڑکی میں کیا کچھ دیکھ ڈالا، ان سے صرف اتنا کہنا ہے
بدنام جو ہوں گے ، تو کیا نام نہ ہوگا ؟
ارے آپ اوریا انکل کی نظر تو چیک کریں ، 100 بار اشتہار دیکھے ، کوئی قابل اعتراض بات نہ دکھے گی ، مگر اوریا انکل کا تو جواب نہیں ، تم فیس بک کے نوجوان یہی دیکھتے رہ گئے کہ Q mobile کے اشتہار میں Samsung کا موبائل ، آسٹریلیا کی ٹیم کے گرین ہیلمٹ . ارے بیوقوفو ،کچھ سیکھوں اوریا انکل سے .
آپکا شکریہ کیسے ادا کرو ، کہ جو باپ پہلے مجھ میں اپنی بیٹی دیکھتا تھا ، اب وہ مجھ میں قابل اعتراض حرکات دیکھتا ہے ، جس ماں کی آنکھیں یہ اشتہار دیکھ کر نم ہو گئی تھیں، وہ کچن میں پکوڑے بناتی بناتی اشتہار دیکھنے اسلئے آجاتی ہے ، کہ شائد اب کی بار کچھ فحش دیکھ جائے
یہ اشتہار اتنی بار ٹی وی پہ نہیں چلا ہوگا جتنی بار اسے انٹرنیٹ سے سرچ کر دیکھا گیا ہے
ایک شعر پڑھا تھا
میں نے اس کو اتنا دیکھا ، جتنا دیکھا جا سکتا تھا
پھر بھی سوچوں ، دو آنکھوں سے کتنا دیکھا جا سکتا تھا
لیکن اوریا انکل نے دو آنکھوں سے ہی بہت کچھ دیکھ ڈالا ،،،،،
دنیا کچھ بھی کہیں میں تو آپکی بہت ممنون ہوں
آج کل نفسا نفسی کا دور ہے ، کوئی کسی کے لئے کچھ نہیں کرتا
مگر اوریا انکل نے تو کمال ہی کر دیا .
اسلئے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھر کے بل بورڈز پر شکریہ راحیل شریف نہیں شکریہ اوریا مقبول جان لکھا جائے
آیندہ فیس بک پر کوئی شکریہ راحیل شریف کا ہیش ٹیگ نہ لگاے کیونکہ شکریہ کہ واحد مستحق عریاں مطلب اوریا انکل ہیں
آخر میں بس یہی کہنا ہے
شکریہ اوریا انکل

حالیہ بلاگ پوسٹس