یرون ملک سے سب سے پہلے ترک صدرنے دہشتگردی کے اس واقعے کے خلاف پاکستانی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ افسردہ لاہورہم آپ کے ساتھ ہیں
کل پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ہونے وال خود کش حملے جس میں تیرہ افراد جان بحق ہوگئے ہیں پر ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے اپنے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
بیرون ملک سے سب سے پہلے ترک صدرنے دہشتگردی کے اس واقعے کے خلاف پاکستانی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ افسردہ لاہورہم آپ کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کو کوئی مذہب اور نسل نہیں ہے اور یہی دہشت گرد مذہب اسلام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔
صدر ایردوان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ” بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ صد ہا سال سے امن و امان کے ماحول کی حامل مسلم امہ کو اسوقت دہشت گردی، تباہ کاریوں اور بم حملوں کا سامنا ہے۔ اپنی شناخت و مذہب کی بنیادوں پر آپس میں اجنبیت پیدا کیے جانے والے مسلمان شام، عراق اور کئی دوسرے مقامات پر اپنے وجود کو ختم کر رہے ہیں۔ دنیا میں خاصکر مغربی ملکوں میں ہمارے مقدس دین کو دہشت گردی سے منسلک کرنا اور انہیں ساتھ ساتھ پیش کرنا بدنیتی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ "
انہوں نے کہا کہ میں ایک مسلمان ہونے کے ناطے چاہے کسی کی بھی جانب سے دین ِ اسلام اور دہشت گردی کے درمیان تعلق دکھائی جانے والی تمام تر تہمتوں کی نفی کرتا ہوں، تمام تر خطے، پوری مسلم اُمہ اور حتی دنیا بھر کو اپنے درخشاں مستقبل کی خاطر اتحاد و یکجہتی کے ساتھ حرکت کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ” عالم اسلام کو کرب و مصائب سے دو چار کرنے والی دہشت گرد تنظیموں داعش، القاعدہ، بوکو حرام، الا شباب، PKK، YPG اور فیتوکی ہم سب کو مل کر لعنت و ملامت کرنی چاہیے۔ میں تمام تر مسلم بھائی بہنوں کو اتحاد و اخوت کے ماحول میں زندگی کر سکنے کا موقع دینے والی یکسانیت پالیسیوں کو اپنانے کی اپیل کرتا ہوں۔”
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn