مشعال خان تمہارا خون کس کے ہاتھ پر تلاش کروں اس ہجوم کے جو تمہیں بظاہر مار رہے تھے یا وہ قاتل جو دراصل ماسٹر مائنڈ ہیں یہ خرد دشمن نام نہاد مذہبی سرمایہ داروں کی طرح دین کی دولت پر قبضہ کرکے عوام کو ثواب و عذاب کا تبرک بانٹ رہے ہیں ۔۔۔۔
مشعال خان تمہارے قتل سے امید کا ٹمٹماتا دیا بھی بجھنے کو ہے مجھے یہ کیوں لگ رہا ہے کہ تم نہیں معاشرہ مر چکا ہے ۔۔۔مشعال خان تم سے کس نے کہا تھا کہ زندہ لاشوں کے درمیان زندہ ہونے کا ثبوت دو نشریاتی ادارے تمہارے قتل کی خبر نشر کرکے ریٹنگ کا بازار گرم کریں گے ریاستی ادارے مذمتی بیان دیں گے قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کے تانے بانے دہشت گردی کے معاملے سے جوڑیںگے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور تم اسودۂ خاک ہوکر اپنے پیاروں کو بےقرار کرتے رہو گے
مشعال خان میں تمہیں نہیں جانتی تم کون ہو تمہارا جرم کیا ہے معاشرہ تم سے کیوں اتنا خوف زدہ تھا بس مجھے تو یہ فکر کھا رہی ہے کہ کیا تمہارا جرم ایسا تھا کہ تم کو قتل کے بعد برہنہ کیا جاتا اور لاشوں پر ڈنڈے بر سائے جاتے اور تماشائی تماشا دیکھتے یا عبرت حاصل کرتے ؟؟؟؟
کیادانشگاہیں اب عقوبت خانے بن جائینگے کیا اب پروفیسرز ،دانشور، طالب علم سب کے نصیب میں خاک اڑانا رہ گیا ہے کیا ریاست نے قانون کو طاق پر رکھ دیا ہے گمشدگی ،جبری گرفتاری، قتل و غارت گری ۔۔۔۔۔۔یہ دراز ہوتا ہوا سلسلہ کب ختم ہوگا میرا دل چاہتا ہے کہ غزل لکھوں قصیدہ لکھوں وطن کی محبت میں سرشار نظمیں لکھوں مگر میرے قلم سے بھی بس خون ٹپک رہا ہے کسی کے قتل کا کسی کی گمشدگی کا پچھلا قطرہ جمتا نہیں کہ نیا خون کا دریا ابل پڑتا ہے ۔۔۔۔۔کچھ روشن خیال انسان دوست خدا ترس نوجوان اگر دکھ کااظہار کریں تو انہیں موم بتی مافیا کہہ کر مذاق اڑا یا جائے اور انہیں ہر گھڑی ذلت اور جبر کا شکار بنایا جائے
ہر شخص مسئول ہے وہ اپنے اپ سے پوچھے کہ اس جہالت زدہ ماحول کفروغ دینے میں اس کا حصہ کیا ہے یا پھر اس جہالت کی تاریکی کو دور کرنے میں اس نے اپنے حصے کی روشنی جلائی یا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔سوال کریں اپنے ضمیر سے اپنے دل سے اپنے اپ سے ؟؟؟؟؟؟
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn