Qalamkar Website Header Image

اوجِ امکانِ بشر کا سلسلہ ہے کربلا

اوجِ امکانِ بشر کا سلسلہ ہے کربلا
عبدیت کی شانِ تسلیم و رضا ہے کربلا

روح ہو بیمار تو خاکِ شفا ہے کربلا
خالقِ اکبر کا زندہ معجزہ ہے کربلا

عشق کی تاریخ سے آواز آتی ہے یہی
زندگی کو وار نے کی انتہا ہے کربلا

گردشِ ایام سے محفوظ رکھنے کے لئے
پنجتن کے اسم اور دل کی دوا ہے کربلا

غمگساری ، دوستداری ، بیقراری کے لئے
کربلا ہے کربلا ہے کربلا ہے کربلا

بانیانِ ظلم مٹ سکتا نہیں ذکرِ حسین
جبر کے ماحول میں تازہ ہوا ہے کربلا

زائرینِ روضہ شبیر ہیں اس سوچ میں
خلد ہے یا خلد کا اک راستہ ہے کربلا

Views All Time
Views All Time
801
Views Today
Views Today
1
یہ بھی پڑھئے:  اسلام کے صوتی علوم - نوحہ خوانی

حالیہ پوسٹس

حسنین اکبر - شاعر

وہ جنگ کر رہے تھے رسالت مآبﷺ سے

منسوب رہ کے مدحِ شہِ بوترابؑ سے خود کو بچا رہا ہوں خدا کے عذاب سے صدیاں جُڑی ہوئی ہیں ترے انقلاب سے سب نے دیے جلائے ہیں اس آفتاب

مزید پڑھیں »