Qalamkar Website Header Image

تجدید ایمان کی گھڑی – تسنیم عابدی

تجدید ایمان کی گھڑی آچکی ہے سوشل میڈیا پر حلف اٹھایا جا چکا ہے ابھی بھی اس بار برداری کی تقریب میں شرکت فرما کر ثوابِ دارین حاصل کیا جا سکتا ہے پھر مت کہیے گا کہ ہمیں خبر نہ ہوئی جب کل اپ کے گلے میں کفر کا طوق اور شرک کا زرہ بکتر پہنایا جائے۔۔۔۔ اور تو اور اگر کسی ٹی وی کے سیاسی ملا کے ہاتھوں اپ کو فتوے کے کوڑے لگے تو پھر معلوم ہوگا کہ اپ کتنے پانی میں ہیں اور گھر بیٹھے بیٹھے اپ حاویہ کا سفر طے کر لیں گےایسی ایسی جذباتی توجیہات پیش کی جائیں گی کہ خدا بچائے دراوغہ جہنم کے ذریعےہر طبقے کی سیر کروائی جائے گی احادیث نبوی ص کا انبار لگ جائے گا اگر حدیث میں ہوگا کہ "علم حاصل کرو چاہے تم کو چین جانا پڑے ” تو کوشش کی جائے گی کہ سی پیک کے معاہدے کو اسی حدیث کی روشنی میں مشرف بہ اسلام کر دیں اگر ذرا ما تھے پر شکن آئی کہ جناب غلط کہہ رہے ہیں دوسری طرف سے دراوغہ جہنم فتوے کا گزر مار کر کہے گا دیکھا رسول ص کی حدیث سے انکار کر رہے ہیں ۔۔۔اب اپ تڑپتے رہیں صفائی کے لئے منہ کھولنے کی کوشش کرتے رہیں مگر فتوے کا گرز اپ کو سنبھلنے نہیں دے گا اپ کہیں کہ جان کی امان پاؤں تو کچھ عرض کروں جواب ائے گا شریف لوگ اماں بہنوں کا ذکر بس اپنی عزت اور دوسرے کی ذلت کے لئے کرتے ہیں اپ سر دیوار سے مارتے رہیں کہ جان کی امااااان ن مگر کیونکہ جنگ و جدل اور عزت و ذلت کے بڑھانے کے لئے امان سے زیادہ امااں سوٹ کرتا ہے ویسے بھی نکتہ ہٹانے سے کون سی قیامت آجائےگی لو بھئی محلے کی کٹنیوں کی طرح بات بڑھانے کا فن تو کوئی اللہ مارے ٹی وی یافتگان سے سیکھے جن کو کسی جج وکیل کی آنکھوں کی نمی ایسےنظر آئی کہ ساری دنیا اس میں ڈوب گئی اور اگر نہیں نظر آیا تو نفرت اور تعصب کی وجہ سے بہنے والا وہ سرخ خون جو سوکھنے کے بعد بھی دیکھنے والوں کو خون کے آنسو رلاتا رہتا ہے ۔۔۔۔ٹھیکہ لے لیا ہے دوسرے کی بے ایمانی کی تشہیر اور اپنے ایمان کی تفسیر کا ارے لگتا ہے ہر عقل کی بات کرنے والے کو ذلیل بھی ہونا ہے اور شرمندہ بھی
بہتر یہی ہے کہ وسعت خیز اور سارے دانشور اپنی اپنی دانش کو طلاق دیں اور جہل کو گھر کی کنیز بنالیں ورنہ ضیا الحق کے ریفرنڈم کی طرح یہ ثابت کرنا کچھ مشکل نہیں کہ اگر اپ میری تائید نہیں کر رہے تو گویا کہ اپ توہین کے مرتکب ہو رہے ہیں

حالیہ بلاگ پوسٹس