ایک شدت پسند سے میری بحث ہو رہی تھی کہ نائٹ کلبوں اور فحاشی کے اڈوں کو کسی بھی اسلامی ملک میں,, بم ,, سے اُڑادینا جائز ہے کہ ناجائز ہے…
تو اُس نے کہا کہ ہاں بالکل صحیح اور جائز ہے اور انکا قتل حلال ہے….
پھر میں نے پوچھا کہ وہ اللہ الرحمٰن کی نافرمانی میں ہوں گے تو عین اُسی وقت تُم انہیں قتل کر دو گے اور اگر وہ بغیر توبہ کئے مر گئے تو انکا ٹھکانا.. جنت ہو گا یا جہنم….
بولا,,, جہنم اور دوزخ کی آگ….
میں نے کہاں کہ شیطان انکو جنت میں بھجنا چاھتا ہے یا جہنم میں….
بولا جہنم میں…
پھر میں نے اس کو کہا کہ تم اور شیطان اسکو جہنم میں پہنچانے میں مشترک ہو گئے….
پھر میں نے اسکو نبئ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث سنائی کہ ایک یہودی کا جنازہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم آبدیدہ ہو گیا… صحابہ رضی اللہ عنھم نے دریافت کیا تو فرمایا کہ… ایک نفس میرے ہاتھ سے چھوٹ کر جہنم میں جا پڑا….
پھر میں نے اس سے کہا تم اپنے اسلام کو اور نبئ رحمت صلی اللہ علیہ کے اسلام کو بھی دیکھ لو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو ہر وقت لوگوں کو دوزخ سے بچانے کے لئے پریشان ہیں….اور تم پہنچانے کے لئے..
سوچو تم کہاں ہو تمہارا اسلام کہاں ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ کہاں اور انکی تعلیمات کہاں…


دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn