Qalamkar Website Header Image

خواب اور قائد

المختصر خواب میں قائد ملے تھے کسی چرچ میں کرسمس کی تقریب میں مدعو تھے مجھے ساتھ لینے کے لئے آئے تھے کیونکہ انہیں کسی نے بتایا تھا کہ میں کرسچین دوستوں کے ساتھ کھا لیتا ہوں اور ان کی لائی ہوئی پی بھی لیتا ہوں۔ ویسے بھی قائد کو کیسے منع کرتا یہ سوچ کر چل دیا اور کچھ نہیں تو قائد سے سگار تو مانگ کر پیوں گا اور ہو سکتا ہے جاتے ہوئے اپنی کچھ تصاویر ہی دے دیں۔

گھر سے باہر نکلے تو ایک چنگ چی رکشہ کھڑا تھا رکشہ دیکھتے ہی سمجھ گیا کہ قائد وکالت چھوڑ چکے ہیں اور آج بھی ایماندار ہیں۔ میری دونوں خواہشیں مجھے پوری ہوتی نظر نہیں آ رہی تھیں، لہذا رکشہ کے نقصانات جاننے کے باوجود قائد کے ساتھ ہو لیا۔

دوران سفر قائد کو کچھ لوگوں کے ان کے بارے میں خواب سنائے تو غصہ کا اظہار کرتے ہوئے بولے "جھوٹ بولتے ہیں” میرے پاس تو جنت میں سر کھجانے کی فرصت ہی نہیں۔ پاکستان سے آنے والا ہر شخص مجھ سے ملنے آتا ہے کچھ گلے شکوے کرنے تو کچھ روداد سنانے اور کچھ کو تو لگتا ہے کہ سلامت، نصرت، مہدی، فیض، جالب، منٹو اور اقبال سب یہیں ملیں گے، چلے آتے ہیں تو پھر ان کو مطلوبہ محلوں میں بھیجتا ہوں۔ میرے پاس لوگوں کے خواب میں آنے کا وقت کہاں وہ تو آج بھی صرف اس لئے چلا آیا کیونکہ بات اقلیت کی ہے۔ میں نے ساری زندگی جس اقلیت کو حقوق دلوانے کے لئے صرف کی آج وہی اقلیت اکثریت بنتے ہی اقلیتوں کے حقوق غصب کر رہی ہے۔ یہ کہا اور ساتھ ہی سگار جلا لیا۔

یہ بھی پڑھئے:  محبت اور پاکستان (حاشیے) | تنویر احمد

قائد سگار پی رہے تھے تو سوچا تھوڑا سیاسی لیڈران پر رائے لے لوں تو بتایا کہ ایک لیڈر یوتھ کو اکٹھا کر کے تبدیلی کے خواہاں ہیں اور آپ کی طرح کتا بھی رکھا ہوا ہے۔ بس اتنا کہنا تھا کہ قائد انگلش میں کچھ بولے۔ سمجھ تو نہیں آئی لیکن ایکسپریشن سے اندازہ لگایا کہ تانگے والے کا انگلش ترجمہ تھا۔ اس سے پہلے قائد اور کچھ کہتے میں نے قائد کی توجہ سندھ کی طرف دلائی تو قائد نے اپنا سگار نیچے پھینک کر پاؤں سے بجھا دیا۔ میں سمجھ چکا تھا کہ قائد کیا کہنا چاہتے ہیں لہذا میں نے سیاست پر رائے نہ لینے میں ہی عافیت جانی اور کہا، قائد کوئی پیغام جو آپ قوم کو دینا چاہیں تو قائد نے ایک ٹھنڈی آہ بھری اور کہا کہ میری قوم سے ایک ہی درخواست ہے کہ میرا پیدائش کا دن تبدیل کریں یا نواز شریف کا کر دیں کیونکہ پاکستان میں کیک کٹتے ہی نہرو اور گاندھی صاحب آوازے کستے ہیں۔ یہ کہنا تھا کہ چنگ چی کے جان لیوا کٹ سے میری آنکھ کھل گئی اور قائد سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

نوٹ: خواب خواب ہوتے ہیں انہیں سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »