Qalamkar Website Header Image

پاکستان میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی پر قابو کیسے پایا جائے | سید حناء زیدی

تقریباً پون صدی پہلے دیکھیں تو پاکستان کے حصول کے لئے جو جذبہ کارفرما تھا کہ ایک ایسی ریاست وجود میں آئے جس میں مسلمان آزادی کے ساتھ زندگی گزار سکیں.ایسا ہی ہوا الحمد و للہ.پاکستان نے خوب ترقی بھی کی اور تمام دنیا میں اپنا نام بھی کمایاُ.محب وطن حکمرانوں کی بدولت وطن نے ترقی بھی کی.پاکستان کانام پوری دنیا میں مانا جانے لگا.مگر پھر بعد قسمتی سے ہم پر ایسے حکمران مسلط ہو گئے جنھوں نےخار دار پودوں کے بیج بو دیے.جو وقت گزرنے کے ساتھ بار آور ہو گئے . رویوں میں تبدیلی آنا شرو ع ہو گی آہستہ آہستہ فتنہ فساد کا وہ جن بوتل سے باھر آنے لگا جس کو محبت، بھائی چارے ،روا داری اور میانہ روی نے قید کر رکھا تھا.شدت وہاں آتی ھے جہاں میانہ روی ختم ہو جائے.ضرورت اس امر کی ہے کہ اب کسی طرح اس مائنڈ سیٹ سے چھٹکارا حاصل کریں.ہم سب کو ایسے عوامل کو فروغ دینا ہوگا جو ہمارے ذہنوں سے شدت کی سوچ کا خاتمہ کریں.
اجتماعی ذہن سازی کرنا ہو گی.
کھیلوں کو فروغ دینا ہوگا.
کتاب بینی کی عادت اپنانے پر زور دینا ہوگا.
مذہب اسلام کی روح کو سمجھنا ہو گا.
نام نہادعلماءجو حلال کو حرام اور حرام کو حلال قرار دیں ان کی مذمت کرنا ہو گی.
انصا ف مہیا کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو فعال بنانا ہوگا.
قومی سطح پر اشرافیہ سے لیکر عوام تک قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی.
یہ سب ممکن ہو توپھر ہم دیکھیں گے کے کوئی بھی ہمارے بچوں پر ہاتھ ڈالنے سے پہلے دس بار سوچے گا، کہیں بھی حوا کی بیٹی پر تیزاب پھینکنے اور آبرو ریزی سے پہلے ضرور کانپ جائے گا.
کوئی بھی مشال جنونیوں کے ہاتھوں مارا نہیں جائے گا.

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »