Qalamkar Website Header Image

وہ صورتیں الہی-سید زیدی

وہ صورتیں الہی کس دیس بستیاں ہیں
اب دیکھنے کو جن کے آنکھیں ترستیاں ہیں
بوُٹا سا قد ، سپید رنگت ، آواز میں متانت اور دھیما پن ، کا لی شیروانی ، قراقلی جناح کیپ اور بند جوتے ،
یہ میر صاحب حسن رضا کی تصویر اور تاثر تھا ۔کاروباری مصروفیات کی وجہ سے رشتہِ داروں کے ہاں کم ہی جاتے تھے اور اگر کبھی جاتے بھی تو کھڑے کھڑے ۔معاشی کامیابی اپنے دامن میں اعتماد کا جو بھرا پیمانہ لے کر آتی ہے وہ اُن کے چہرے سے عیاں ہوتا تھا لیکن یہ پیمانہ چھَلکا کبھی نہیں ۔لوگ احترام کرتے تھے اور وہ حقِ احترام ادا کرتے۔حفظِ مراتب کے پاسدار تھے ۔بُہت زیادہ پڑھے لکھے نہ تھے لیکن تہذیب کے رچاؤ نے یہ کمی پوری کر دی تھی۔ٹرانسپورٹ کا کام کرتے تھے ، بسیں چلتی تھیں ، لاری اڈا تھا، اپنی سواری کے لئے کار استعمال کرتے تھے۔اُنگلی گھما کر ٹیلیفون کرنے والا دور تھا۔
مُنشی نے کہا میر صاحب میلسی میں گاڑی کے نمبر کو لے کر اپنے آدمیوں کا مُلتان کی ہریانہ ٹرانسپورٹ والوں سے جھگڑا ہو گیا ہے ، سر پھٹ گئے ہیں اور پولیس نے ہمارے دو اور مُخالف فریق کے تین آدمیوں کو حوالات میں بند کر دیا ہے۔میر صاحب نے کار نکالی میلسی پہنچے ، وکیل کو بُلایا ، اپنے آدمیوں کے ضمانت نامے داخل کرنے کو کہا۔پھر پوچھا کہ مخالف فریق کا کوئ آدمی اُن کی ضمانت کے لئے آیا ؟لوگوں نے خوشی سے بتایا ابھی تک تو کوئی نہیں آیا۔میر صاحب نے کہا خُدا کے بنَدو عدالتیں بند ہونے میں ایک گھنٹہ رہ گیا ہے، اِن کے مالکوں کو مُلتان سے آنے میں شاید وقت لگے گا۔پھر عید کی چھٹیاں ہیں آپ کیا چاہتے ہو کہ یہ عید اپنے بچوں کے ساتھ نہ گزاریں ؟اُن کے ضمانت نامے بھی داخل کرو میں دستخط کرتا ہوں ۔وہ یہ سب کر کے واپس وہاڑی چلے گئے ۔جب مخالف فریق حوالات سے ضمانت پر باہر آیا اور پوچھا کہ ہماری ضمانت کس نے کروائی؟یہ معلوم ہونے پہ بجائے مُلتان کے وہاڑی پہنچے۔ بھرائی ہوئی آواز میں جُھک کے پاؤں چُھونے لگے ، میر صاحب نے اُٹھا کے گلے لگا لیا ، کہا پیشگی عید مُبارک ۔چھوٹی جگہوں پہ قصے جلد مشہور ہو جاتے ہیں۔
جب میں یہ قصہ گھر لے کر آیا اور میں نے بڑی بہن کو سُنایا تو وہ اپنی آنکھوں پہ پڑے گھونگریالے بال پھُونک سے ہٹاتے ہوئے بولی،پاگل وہ ہمارے سوتیلے ماموں ہیں اور میں کئی دن تک سوچتا رہا کہ یہ سوتیلا کیا ہوتا ہے؟

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »