“The role of a firefighter in today’s society – be it urban, rural, natural environment, volunteer, career, industrial, defense force, aviation, motor sport, or other is one of dedication, commitment and sacrifice – no matter what country we reside and work in. In the fire service we fight together against one common enemy – fire – no matter what country we come from, what uniform we wear or what language we speak.” – Lt JJ Edmondson, 1999
فائر فائٹرز (جنہیں ہم آگ بجھانے کا عملہ کہتے ہیں) اپنی زندگیوں کو جان و مال کے تحفظ کے لئے وقف کئے ہوئے ہیں۔ کبھی کبھی یہ لگن ان اداروں میں کام کرنے والوں کی کئی سالوں میں رضاکارانہ طور پر ان گنت گھنٹوں کی شکل میں ہے۔ تمام صورتوں میں ایک فائر فائٹر کی زندگی کی حتمی قربانی کا خطرہ ہے۔ پاکستان اپنی بڑی آبادی کی وجہ سے دنیا میں سب سے بڑی محنت و افرادی قوت کے وسائل میں سے ایک ہے۔ جہاں بے شمار ادارے اور صنعتیں ملکی ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ ان اداروں میں ایک نمایاں حثیت فائر فائٹرز کی ہے۔ انسانی زندگی خطرات سے بھری پڑی ہے، ان خطرات میں نمایاں آگ اور پانی ہیں جس کے بچاوٗ کے لئے دنیا بھر میں بہت سے اداراے قائم ہیں جو انسانوں کی بے لوث خدمت میں مصروف عمل ہیں۔ آگ اور پانی ایک بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا سکتے ہیں اگر ان پر برقت قابو نہ پایا جائے۔ میری آنکھوں نے بہت سے واقعات دیکھے ہیں جیسے کراچی کی گارمنٹس فیکٹری میں آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی اور پھر لاہور میں ایک جوتے بنانے والے کارخانےمیں بھی آگ نے سب کچھ جلا کر راکھ کر ڈالا۔ اور پھر کبھی سیلاب کی تباہ کاریوں نے جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ ان حادثات سے نمٹنے کے لئے جن افراد نے اپنی زندگیوں کو خطروں میں ڈالا کسی تعریف کے محتاج نہیں ہیں۔ 4 مئی، ان افراد کو خراج تحسین پیش کرنے لے لئے یہ دن منایا جاتا ہے۔ ایک تربیت یافتہ فائر فائٹر بڑے پیمانے پر جائیداد، انسانی و قدرتی آبادی کو آگ سے لاحق خطرات سے بچاتا ہے اور کچھ علاقوں میں وہ متاثرین کو طبّی امداد و خدمات بھی دیتا ہے۔ فائر فائٹر کو تکنیکی تربیت دی جاتی ہے تاکہ وہ ان حالات سے بخوبی نمٹ سکے۔ پاکستان میں 1122 ریسکیو ادارہ ، ایدھی اور بہت سے امدادی ادارے ہیں جو شب و روز انسانی جان و مال کی حفاظت کر نےمیں مصروف عمل ہیں۔ آگ بجھانے کے عمل میں پہلا قدم آگ کی اصل کی تلاش، اور مخصوص خطرات کی نشاندہی اور ممکن جانی نقصان کو تلاش کرنے کے لئے جاسوسی ہے۔ اور پھر آگ کی نوعیت کے مطابق آگ بجھانے والے آلات کا استعمال ہے۔ فائر فائٹر آگ بجھاتے وقت اس بات کا بھی دھیان رکھتا ہے کہ کم سے کم جانی و مالی نقصان ہو۔ ہمیں بھی اس چیز کی تربیت کی ضرورت ہے کہ اکثر و بیشتر گھروں میں بجلی یا گیس کے استعمال میں بعض اوقات لاپرواہی برتی جانے سے حادثات کا شکار ہونے سے بچ سکیں۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn