Qalamkar Website Header Image

عورت سے آنکھ ملانے کے چار مدارج

عورت سے آنکھ ملانے کے چار مدارج”
نمبر1:
آپ ایک راستے سے گزر رہے ہیں ، معلوم ہوا یا خیال گزرا کہ پیچھے ایک عورت بھی آرہی ہے اور آپ پیچھے مُڑ کر دیکھ سکتے ہیں۔ بس یہ خیال یہی تک ہی ہے آگے نہیں بڑتا اس درجے کو میلانِ طبع کہتے ہیں، کہ "چلو یار لنگدی پئے چھڈو رہن دیو نئیں ویکھدے”۔
نمبر2:
افسوس کے آپ پہلے مقام سے تجاوز کرتے ہیں جو عورت پیچھے آرہی ہے اس کو دیکھنے کی شدید خواہش آپ کے دل میں بھڑک اٹھی لیکن پھر بھی آپ نے کنٹرول میں رکھا کہ یار نہیں دیکھتے، معاملہ ابھی مقامِ وسوسہ پہ پہنچا ہے، اس درجے کو وسوسہ کہتے ہیں،کہ "یار آج کنٹرول کرلے گل ایتھے ہی رہن دیندے آں آگے نئیں وددے”۔

نمبر3:
لیکن بات وہاں نہیں رہتی کہ عورت سے آنکھ ملانے کے لیے اب آپ تیسری حد تجاوز کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں ،اور شدید خواہش سے جب دل میں لڈو پھوٹتے ہیں تو آپ کا دل فیصلہ کر لیتا ہے کہ اب دیکھ لیتے ہیں ، اس فیصلے میں بعض چیزیں رکاوٹ بنتی ہیں ، جیسے خوف ، حیاء اور آس پاس لوگوں کی نظروں میں بدنامی ، یہ رکاوٹیں بعض دفع تھوڑا سا غور و فکر کرکے دور بھی ہوسکتی ہیں وہ ایسے کہ عقل آپ کو سگنل مہیا کرتی ہے کہ بھائی آپ دیکھ لیں ، اس درجے کو اعتقاد کہتے ہیں۔ اب جب آپ نے اپنے دل اعتقاد بنا لیا کہ "یار ویکھ لینا چائی دا اے”

یہ بھی پڑھئے:  عورت اور مرد کے کردار کی چھان بین کا ایک پیمانہ ایک رکھنا ہو گا - عمار کاظمی

نمبر: 4
پھر اب ساری حدیں پھلانگتے ہوئے آخری مقام پہ کھڑے ہوگئے وہی عورت دیکھنے کے لیے آپ نے پختہ ارادہ اور پکی نیت کر لی ہے کہ ایک بار دیکھوں پھر ہی معلوم ہوگا کہ "حُسن کی ملکہ ہوگی یا پارس کی شہزادی” لہذا پکا ارادہ آپ کر لینے کے بعد آنکھیں اٹھاتے ہیں، وہ اپنے دھیان گزر رہی ہے اور آپ سارے مقامات کو عبور کرتے ہوئے آنکھ ملانے کے لیے چاروں مدارج عبور کر آئے اور کیا دیکھتے ہیں کہ وہ توآگے سے "ویسٹ انڈیز” کی شہزادی نکلی۔ اس مقام تک لانے والی خفیہ قوت کو کو نیت یا قصد کہتے ہیں۔

آنکھیں ملانے سے پہلے اگر مزید غور کریں کہ بد نظری سے کیسے بچا جائے تو جناب، پہلے مقام کی پیروی کریں اور معاملات سئیہ کو وہی سے ہی سمیٹ لیں اگلے تین مدارج میں اگر آپ کی نظر داخل ہوگئی تو آپ کو عورت سے آنکھیں ملانے سے کوئی نہیں روک سکے گا ، وہ الگ بات ہے کہ عورت آپ سے آنکھیں ملاتی ہے یا جوتے سے آپ کو بھگاتی ہے۔
یاد رہے پہلا مقامِ خیال ہی معاف ہے اور وہی سے ہی نجات کی توقع ہے ، بات آگے بڑھ گئی تو سمجھو بات بہت آگے بڑھ گئی۔

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »