پاکستان آئے صرف چند سال ہوئے ہیں ، لیکن ان چند سالوں میں بہت سی دفعہ ایسا ہوا کہ مجھے اچانک سے بذریعہ انٹرنیٹ ، سوشل میڈیا پر، ٹیلی فون، یا موبائل میسج کے ذریعے اطلاع ملتی ہے کہ
فلاں شیعہ قتل ہو گیا، فلاں سنی قتل ہوا، فلاں غیر مسلم قتل ہوا، فلاں جگہ بم بلاسٹ ، فلاں جگہ دھشت گردوں کا حملہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
جیسے ہی ایسی کوئی خبر سنوں دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے،رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں، دل اضطراب کا شکار ہوتا ہے تو جی چاہتا ہے کہ کسی سے اس خبر کے متعلق بات کروں ، اور سب سے پہلے خیال ماں کا آتا ہے کہ ماں کو جا کر بتاؤں ۔
میری ماں دنیا کی خبروں سے بے خبر گھر کے کام کاج میں لگی رہتی ہے، میں ان کے پاس جاتا ہوں کچھ دیر خاموش کھڑا رہتا ہوں اور پھر جھٹ سے وہ بری خبر کہہ دیتا ہوں ،جیسے ہی کسی کے ناحق قتل ہونے کی خبر سنی ، یہ جانے بغیر کہ وہ کون تھا میری ماں کی آنکھوں سے اشک جاری ،اور دیر تک گریہ جاری رہتا۔
مائیں تو پھر مائیں ہوتی ہیں ، اکثر ایسی ہی نرم دل ہوتی ہیں ،
میرا بھائی مجھ سے ناراض ہوتا ہے کہ میں یہ حرکت کیوں کرتا ہوں ،میں بھی نہیں جانتا کہ میں یہ حرکت کیوں کرتا ہوں ،اور کتنی بار کر چکا ہوں ۔ ۔ ۔
میں کتنی بار کر چکا ہوں ؟؟ ۔۔۔۔۔۔ کتنی بار ۔۔۔۔۔۔۔ کتنی بار ۔۔۔۔۔۔
ماں پاکستان سیکیورٹی فورسز پر حملے ہوئے،باربار حملے ،
ماں داتا دربار، پاکپتن ، سخی سرور ، رحمان بابا پر بم بلاسٹ
ماں ہزارہ ٹاؤن میں دو بم بلاسٹ میں 200 سے زائد مارے گئے
ماں کراچی عباس ٹاؤن میں بم بلاسٹ
ماں پشاور سکول کا دلخراش واقعہ،
ماں لاہور مون لارکیٹ میں دو بار بم بلاسٹ
ماں پشاور میں کرسچیئن کے چرچ میں دھماکہ
ماں کرسچیئن کی آبادی جلا دی گئی
ماں احمدیوں کی عبادت گاہ پر لاہور میں حملہ
ماں شکار پور امام بارگاہ میں بلاسٹ
ماں اسماعیلیوں کی بس پر حملہ
ماں لاہور گلشن پارک میں بلاسٹ
ماں ایران جانے والے زائرین کی بس پر حملہ
بلتستان جانے والے مسافروں کا شناختی کارڈ دیکھ کر بسوں سے اتار کر قتل
ماں پشاور میں بلاسٹ ، کراچی میں بلاسٹ ، کوئٹہ ،لاہور ،پارہ چنار میں بلاسٹ
مسجد ، امام بارگاہ ، دربار پر بلاسٹ ، دفتر،سڑکیں ،بازار میں بلاسٹ وغیرہ وغیرہ
اور صرف یہی نہیں ہاں میں نے تو بہت دفعہ ٹارگٹ کلنگ میں قتل ہونے والوں کا بھی بتایا
ماں عسکری رضا قتل ہو گئے
ماں مولانا سرفراز نعیمی قتل ہوگئے
ماں آغا سبطِ جعفر قتل
ماں ڈاکٹر علی حیدر اور انکا بیٹا قتل
ماں علامہ ناصر عباس قتل
ماں مولانا حسن جان قتل
ماں اعتزاز حسن قتل
ماں خرم زکی بھی قتل
یہ قتل ،وہ قتل ۔ ۔ ۔ ۔
اور ماں امجد صابری بھی قتل ہو گیا ۔۔۔۔
میری ماں خبر سنتے ہی بے ساختہ گریہ شروع کر دیتی ہے، مقتول کے درجات کی بلندی کی دعا ، لواحقین کے صبر کی دعا ، قاتلین کے کیفرِ کردار تک پہنچنے کی دعا ،
لیکن حیرت کی بات کہ جب بھی میں نے خبر کوئی خبر سنائی میری ماں نے کبھی ناحق قتل ہونے والے اور ناحق قتل کرنے والے کا مسلک ،مذہب ، قوم ، ذات نہیں پوچھی ،بس بغیر کچھ پوچھے ،بغیر کچھ مزید جان کاری کئے ظلم کی مذمت آنسوؤں سے کی ، ظالم کی مذمت بدعاؤں سے کی۔
کبھی یہ نہی سوچا کہ مظلوم میری قوم ، مذہب ، مسلک کا ہے بھی کہ نہیں جو میں اس کے لئے آنسو بہا رہی ہوں، بس ایسے ہی گریہ شروع ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اب کیا کروں میری ماں سادہ لوح ہے ، وہ دنیا کی خبروں سے بے خبر سارا دن تو گھر کے کام کاج میں لگی رہتی ہے، وہ اس سمجھ دار دنیا کے ریت رواج سے نا واقف ہے ۔ ۔ ۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn