ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے نے مجھے یہ سوچنے پر مجبور کِیا ہے کہ میں الیکشن 2018 میں اپنا ووٹ سوچ سمجھ کر کاسٹ کروں۔ جب میں اپنی عقل کا استعمال کرتی ہوں تو مجھے واضح نظر آتا ہے کہ بے شک نواز شریف اور اس کے خاندان پر کرپشن ثابت نہیں ہوئی لیکن آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کا نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نوازکی طرف سے کوئی معقول جواب نہ پیش کیا جا سکا ۔ یہ عدالت میں جھوٹ پہ جھوٹ بولتے رہے کہ ان کی باہر تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں۔ پھر کبھی قطری خط کا ڈرامہ لگایا تو کبھی کچھ۔۔۔اور اب آخر میں لندن فلیٹس بھائی بہن کی ٹرسٹ ڈیڈ ہو گئے۔
اس سب کو دیکھ کر کوئی ان پڑھ انسان بھی کہہ دےگا کہ جھوٹ کے سر پیر نہیں ہوتے۔ ایک بار جھوٹ بولنے والے کا اعتبار مشکوک ہو جاتا ہے اور انہوں نے تو ایک کے بعد ایک جھوٹ بولا ہے وہ بھی عدالت میں۔ حکمران اپنے کردار اور اعتباز کی بنا پر چنا جاتا ہے۔ اور جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ کھاتا ہے تو لگاتا بھی تو ہے مجھے ان کی ذہنیت پہ افسوس ہوتا ہے۔ ان لوگوں کو میرا مشورہ یہ ہے کہ خلیفہ دوئم حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی تاریخ اٹھائیں اور غور سے پڑھیں۔اور اس کے بعد خود ہی دیکھ لیں کے کھاتا اور لگاتا والی لوجک کتنے پانی میں ہے
نواز شریف جو پیسہ کھاتا ہے اور ہم پر بھی لگاتا ہے وہ ہمارا ہی ٹیکس ہے۔ اگر آپ کسی شخص کو الیکشن میں چن کر اپنا نمائندہ بناؤ اور اپنی محنت کی کمائی کا ایک حصہ اس شرط پر دو کہ وہ آپ کو اور آپ کی اولاد کو بہتر سہولتیں مہیا کرے، لیکن وہ شخص آپ کے اس پیسے میں سے 30 فیصد آپ پر لگائے اور باقی کا 70 فیصد گول کر جائے اور اپنی جائیدادیں بنا لے تو آپ ایسے شخص کو اپنا خیر خواہ سمجھیں گے؟ اپنی کمائی کا ایک حصہ دیتے جائیں گے؟ اپنا لیڈر چنتے رہیں گے؟
اپنا ووٹ سوچ سمجھ کر کاسٹ کریں آپ کا ووٹ آپ کا اور آپ کی آنے والی نسلوں کا مستقبل ہے اسے ذاتی یا وقتی مفاد کے لیئے مت بیچیں۔ووٹ ایک قومی امانت بھی ہے جس کا درست استعمال ہی آپ کے بہتر مستقبل اور بہترین مفاد کی ضمانت ہے۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn