مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم تقسیم ہونے کے باوجود ہمارے پاس پارلیمان کا فورم موجود ہے جہاں تمام اپوزیشن جماعتیں مل کر مؤقف اختیار کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک جانے کی وجہ صرف صحت کا معاملہ تھا، نہ کہ کوئی اور وجہ، اور نہ ہی وہ وہاں کرکٹ کھیلنے یا کسی سے جادو ٹونہ سیکھنے گئے تھے۔
ایک بیان میں لیگی صدر نے کہا کہ جب وہ جیل میں تھے تو پی ڈی ایم بنی، اور انہوں نے ہمیشہ یہی کوشش کی کہ کسی پر اپنی رائے مسلط نہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اتحاد ماضی میں بھی بنتے اور ٹوٹتے رہے ہیں، جیسے نو ستاروں کا اتحاد بنا تھا۔
پی ڈی ایم کی تقسیم پر شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان رشتوں میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، لیکن کسی ایک جماعت کو اختیار نہیں کہ وہ دوسری کو اتحاد سے نکال دے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پہلے پی ڈی ایم میں دس جماعتیں تھیں، اب آٹھ رہ گئی ہیں، جو ایک فطری سیاسی عمل ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ بجٹ، کشمیر، کورونا اور دیگر اہم قومی معاملات پر تمام اپوزیشن جماعتوں کو مل بیٹھ کر لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے تاکہ مؤثر کردار ادا کیا جا سکے۔


دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn