قلم کار کی سالگرہ قلم کار گروپ اور اس پہ لکھنے والے تمام ساتھیوں کو مبارک۔ ہم سوچ رہے تھے قلم کار کو سالگرہ کی خوشی میں کیا تحفہ دیا جائےکہ سالگرہ کی خوشیاں دوبالا ہو جائیں چونکہ یہ قلم کار ہے تو ایسا کچھ لکھا جائے جو یاد رہ جائے ۔قلم کار سے ہمارا رشتہ کیسے جڑا اس پہ لکھنے بیٹھ گئے۔
کتابیں پڑھنا اور لکھنا ایسا شوق تھا جو ہم نے نے کبھی نہ چھوڑا تھا یہی وجہ ہے کہ جب بھی موقع ملتا ہے کچھ نہ کچھ پڑھتے ہیں کم از کم اخبار تو ضرور ہی اب تو اخبار پڑھے بغیر صبح نہیں ہوتی۔ کالج کے زمانے میں اخباری کالم تو لکھتے تھے کبھی کبھار مستقل نہیں ۔ کافی عرصے بعد جب دوبارہ لکھنا شروع کیا تو اینڈرائڈ فون ہاتھ میں آچکا تھا، فیس بک اکاؤنٹ بننے پہ پتہ چلا کہ یہ تو دنیا ہی اور ہے کتنی آسانی سے ہر چیز کی معلومات، تفصیلات ایک ٹچ سے پتہ چل جاتی ہیں۔ بہت سے دوست بنے کچھ گروپ بھی جوائن کیے، ساتھ ساتھ لکھنے کا کام بھی بھی کرتے رہے اب آسانی یہ تھی کہ ای میل کردیا یا ان بکس کردیا، ایک گروپ جوائن کیا اور بہت سی تحاریر بھیجیں ، لیکن اب تک کسی خاص ویب سائیٹ پہ نہیں لکھا تھا ایسے ہی سرچ کے دوران” قلم کار” پہ نظر پڑی ، آرٹیکل پڑھنا بہت آسان تھا ایک کلک کیا اور سائٹ کھل گئی بہت سے آرٹیکل پڑھے بہت اچھے لگے اب ہم نے سوچا کہ کیوں نہ ہم بھی لکھیں شاید مارچ کا مہینہ تھا ہم نے قلم کار کے پبلک گروپ پہ اپنی تحریر بھیجی، ان بکس میں پیغام آیا کہ ہم پبلک گروپ سے آپ کی تحریر ہٹا کر”قلم کار” سائٹ پہ شائع کررہے ہیں، اپنی ایک تصویر بھیج دیجئے، اسی وقت ہم نے ایک تصویر بھیجی اور اسی دن ہماری ام رباب سے دوستی کا آغاز ہوا ۔ جب ہم نے قلم کار پہ اپنی تصویر کے دساتھ کالم لگا دیکھا تو بہت خوشی ہوئی اس کے لیے ہم ام رباب کا شکریہ ضرور ادا کریں گے جنہوں نے اس کے لیے کافی رہنمائی کی۔ اس کے بعد تو ہم تواتر سے کالم لکھنے لگے، آج پتہ چلا کہ ہمارا "قلم کار” ایک سال کا ہو جائے گا 30 اپریل (تین، چار شعبان) کو سالگرہ ہے بہت خوشی ہوئی کہ ہم بھی اس کے ساتھ ہیں۔
” قلم کار” کا لوگو بہت اسٹائلش ہے ، حالانکہ یہ کمپیوٹر پہ بنانا آسان ہے لیکن اس کے لیے صاحب ذوق ہونا ضروری ہے، انگلش اور اردو دونوں میں ہے ، اس کا نصب العین ہے ظلم، جہالت اور عدم مساوات کے خلاف مظلوم اور محکوم طبقے کی آواز ۔ اس کا جو نصب العین ہے وہ یہ بخوبی نبھا رہے ہیں، موجودہ مسائل پہ بھی کالم ہوتے ہیں ۔ یہ ایک دلچسپ سائیٹ ہے۔ میں سمجھتی ہوں یہ سائیٹ تھوڑی سی الگ اس لیے ہے کہ اس میں ہر طرح کے کالم لگتے ہیں لیکن کسی کو ایک دوسرے پہ کیچڑ اچھالنے کی اجازت نہیں ، کمنٹ میں بھی کوئی سیاسی اور بے تکی بات نہیں کرنے دیتے، اس گروپ کے ایڈمنز بہت فعال ہیں جو ہمہ وقت اس کا خیال رکھتے ہیں۔ اس سائٹ پہ مذہبی انتہا پسندی اور نہ ہی فرقہ پرستی کو فروغ دیا جاتا ہے۔ اپنی تحریر کو جلا بخشنی ہو تو اپنی تحاریر قلم کار پہ ضرور بھیجیں۔ قلم کار سے لفظ بنا قلم کاری جس کے معنی ہی لکھنا ہیں ۔ آپ اپنی قلم کاری کے جوہر قلم کار پہ دکھائیں اور قلم کار کے ساتھی بن جائیں۔ یہاں آپ کو ادب کے شہہ پارے پڑھنے کو ملیں گے، شعری ادب بھی بہت عمدہ ہوتا ہے۔ ویب سائٹ پہ کالم تو لاجواب ہوتے ہیں ان میں ہر طرح کے موضوع پہ بہترین تحریریں ہوتی ہیں۔
اس سائٹ پہ ایک ہی چیز اجنبی لگتی ہے کہ کمنٹ کوئی نہیں کرتا، اکا دکا زیادہ تر دیکھ کر لائک کلک کیا اور بس۔ میرے خیال سے کمنٹ کرنے سے لکھنے والے کو اپنی تحریر کی خوبیاں اور نقائص پتہ چلتے ہیں۔
ایک سال کامیابی سے مکمل کرنے پہ” قلم کار” کےایڈیٹرزاور ایڈمنز کو بہت بہت مبارک ہو۔ ہماری قلم کار برادری ہمیشہ قلمکار کے ساتھ ہے۔
قلم کار پہ اسی طرح بہترین تحریریں لگتی رہیں اور پڑھنے کے شوقین اس سے استفادہ حاصل کرتے رہیں آمین۔
قلم کی طاقت قلم کار


فری لانس کہانی نگار، کالم نگار اور بلاگر ہیں۔ ہفت روزہ، روزنامہ اور بلاگنگ ویب سائٹس کے لئے لکھتی ہیں۔ بلاگ قلم کار سے لکھنے شروع کئے۔ کہتی ہیں کتابیں تو بچپن سے پڑھتے آ رہے ہیں اب تو دہرا رہے ہیں۔ ان کا قلم خواتین کے حقوق اور صنفی امتیاز کے خلاف شمشیر بے نیام ہیں۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn