پاکستان میں شدّت پسندی، انتہا پسندی کو ہوادینے کی سازش بے نقاب ہونے کے بعد ہر شہری کا اوّلین فریضہ شدّت پسندی کی نفی کرنا ہے۔ ہر وہ انسان شدّت پسند ہے جو دوسروں کے عقائد و نظریات کی اس بے رحمی سے نفی و تذلیل کرتا ہے کہ دوسرے کے سینے میں آگ دہک اُٹھے۔ اپنے عقائد کی ترویج آپ کا حق ہے لیکن حسّاس معاملات میں خاموش رہا جائےکہ خاموش رہنا خون بہنے، فساد برپا ہونے سے کہیں بہتر ہے۔
سوشل میڈیا پر جس افراط سے حال ہی میں گروپ بن رہے ہیں اُس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ سازش فقط کسی فرقہ وارانہ موضوع پر فلم بنانے تک ہی محدود نہیں بلکہ چنگاری کو الاوؤمیں بدلنے کے لیے بھی وسیع پیمانے پر منصوبہ بندی جاری ہے۔
عوام النّاس کو نئے نئے سوشل میڈیا گروپس کے ممبر بننے سے حتیٰ الامکان بچنے کی ضرورت ہے کیونکہ اِن گروپس کے ذریعے پھیلایا جانے والا مواد غیر محسوس طریقے سے فرقہ واریت پھیلانے میں معاونت کر رہا ہے۔
معاشرتی و سماجی شعور رکھنے والے افراد کو اِس وقت اپنا کردار ادا کرنے کی جس قدر ضرورت ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی کہ عالمی منظر نامے میں تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلیاں حالات کی نزاکت کی خبر دے رہی ہیں۔
ہر پاکستانی کو اپنے فکر و عمل اور خصوصاً الفاظ کے ذریعے شدّت پسندانہ رجحانات کو شکست دینا ہو گی۔ یہ مت دیکھیے کہ کون کہ رہا ہے، یہ دیکھیے کہ کیا کہ رہا ہے، اِس کے نتائج کیا ہوں گے۔ جہاں کہیں سے نفرت پھیلائی جا رہی ہو وہاں سے کنارہ کشی اختیار کیجیے کہ یہی وقت کا تقاضا ہے۔.
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn