عشق کے شہر کا کچھ روز مکیں میں بھی ہوں
آج کل جس جگہ فطرس ؑ ہے وہیں میں بھی ہوں
اک زیارت کے سبب سدرہ نشیں میں بھی ہوں
ہے جو شہ رگ کے قریں اُس کے قریں میں بھی ہوں
صبح عاشور کے چڑھتے ہوئے سورج نے کہا
فتحِ مکہ کی قسم صبحِ یقیں میں بھی ہوں
دیکھ کر جون ؑ کو یوسف ؑ بھی یہ کہتے ہوں گے
آپ سا حُسن کہاں لاکھ حسیں میں بھی ہوں
دیکھ کر سوئے فلک کرب و بلا نے دی صدا
ایک تُو ہی تو نہیں عرشِ بریں میں بھی ُہوں
ہر عزاخانے کی پیہم یہ صدا ہے اکبر
کربلا والوں کے حصے کی زمیں میں بھی ہوں
شاعر: باوا حسنین اکبر
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn