Qalamkar Website Header Image
حسنین اکبر - شاعر

عشق کے شہر کا کچھ روز مکیں میں بھی ہوں

عشق کے شہر کا کچھ روز مکیں میں بھی ہوں
آج کل جس جگہ فطرس ؑ ہے وہیں میں بھی ہوں
اک زیارت کے سبب سدرہ نشیں میں بھی ہوں
ہے جو شہ رگ کے قریں اُس کے قریں میں بھی ہوں
صبح عاشور کے چڑھتے ہوئے سورج نے کہا
فتحِ مکہ کی قسم صبحِ یقیں میں بھی ہوں

دیکھ کر جون ؑ کو یوسف ؑ بھی یہ کہتے ہوں گے
آپ سا حُسن کہاں لاکھ حسیں میں بھی ہوں

دیکھ کر سوئے فلک کرب و بلا نے دی صدا
ایک تُو ہی تو نہیں عرشِ بریں میں بھی ُہوں
ہر عزاخانے کی پیہم یہ صدا ہے اکبر
کربلا والوں کے حصے کی زمیں میں بھی ہوں

شاعر: باوا حسنین اکبر

Views All Time
Views All Time
622
Views Today
Views Today
1
یہ بھی پڑھئے:  میرے عشق کا ’’ کاف‘‘۔۔۔ !!!

حالیہ پوسٹس

حسنین اکبر - شاعر

وہ جنگ کر رہے تھے رسالت مآبﷺ سے

منسوب رہ کے مدحِ شہِ بوترابؑ سے خود کو بچا رہا ہوں خدا کے عذاب سے صدیاں جُڑی ہوئی ہیں ترے انقلاب سے سب نے دیے جلائے ہیں اس آفتاب

مزید پڑھیں »