Qalamkar Website Header Image

مٹ جانے کا ڈر

وہ دیکھ رہی ہو نا، چاند کیسے روشنی کے پردوں میں دھندلا ہو رہا ہے۔رات کے ساتھ اسکی محبت دم توڑ رہی ہے۔
افسوس صد افسوس!
یار یہ محبت کا انجام بھیانک کیوں ہوتا ہے؟ تمہاری خاموشی میرے وجود میں جھنجھلاہٹ پیدا کر رہی ہے۔مجھے سن رہی ہو نا۔یار کیوں جذبات مدھم پڑ جاتے ہیں۔شاید ہر عروج کو زوال والا قانون محبت کو مدِ نظر رکھ کے بنایا گیا ہے۔
اب تم خود ہی دیکھو نا صبح کی روشنی میں چاند کیسے سمٹ کے دفن ہو گیا۔
تمہارا  میرا ساتھ بھی تو دفن ہونے تک ہی ہے نا۔وجود دفن،محبت دفن،قربانیاں دفن،جذبے دفن۔۔۔۔۔۔یہ سب دفن کرکے تم بھی پانچ انگلیاں مٹی میں گاڑ کے چند بول پڑھ کے ہاتھ جھاڑ لو گی نا۔۔۔۔
واقعی محبت کا انجام بہت برا ہوتا ہے۔۔۔۔۔

بات تو سچ ہے کہ عشق جاودانی ہوتا ہے۔مگر درد؟کیوں کوئی اس کے بارے میں ہرزہ سرائی نہیں کرتا۔کوئی آلہ ہے اس کو ماپنے کے لیے؟کہتے ہیں کہ دل دوسرے دل کا درد سمجھتا ہے۔سب سچ ہی کہتے ہونگے۔میں تو اتنا جانتا ہوں کہ جب درد حد سے بڑھتا ہے تو احساسات جامد ہوجاتےہیں،آنسو ساکت ہوجاتے ہیں۔اک عجیب ہی کیفیت ہے یہ۔

قسمت اکثر بہت بےرحم ہوجاتی ہے۔معجزہ دکھاتی ہے اور پھر اک صدمہ۔نہیں صدمہ چھوٹالفظ ہے۔اک اذیت دے جاتی ہے۔جب تک روح کا جسم سے رشتہ نہیں ٹوٹتا یہ اذیت ساتھ رہتی ہے۔انسان حسرتیں ،یادیں، خیالات کی پوٹلی سینے میں دفن کیے من و مٹی کے نیچے سو جاتا ہے۔ریزہ ریزہ ہوجاتا ہے جسم۔کتنا بھیانک انجام ہے نا محبت کا۔نہیں۔مگر اک طرف یہ محبت تو لوگوں کو جاودانی بھی تو بخشتی ہےنا ۔اس کے پہلو میں سونے کا احساس اور ابدی نیند کے خمار میں زمین آسمان کا فرق ہے۔کچھ مشترک نہیں سوائے ڈر کے..!! مٹ جانے کا ڈر۔۔کھو جانے کا ڈر۔۔!!

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »