یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح نے یمن میں سعودی اتحادیوں کی بمباری میں 140 افراد کی ہلاکت کے بعد یمن کی سکیورٹی فورسز اور ملیشیا سے کہا ہے کہ اس ‘خونی حملے’ کا بدلہ لینے کے لیے سعودی عرب کی سرحد کی پر جمع ہو جائیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق علی عبداللہ صالح نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہا ‘میں مسلح افواج، سکیورٹی فورسز اور ملیشیا کے تمام اہلکاروں سے کہتا ہوں کہ سعودی عرب کے ساتھ سرحد کی جانب چلیں اور بدلہ لیں۔’
یاد رہے کہ عبداللہ صالح کو 2012 میں اس وقت اقتدار چھوڑنا پڑا جب ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گئے اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ امن مذاکرات کا آغاز ہوا۔
عبداللہ صالح کو مسلح افواج کے ان اہکاروں کی حمایت حاصل ہے جنھوں نے نئی حکومت کے خلاف بغاوت کی اور ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی حمایت حاصل ہے۔
ٹی وی پر خطاب میں انھوں نے کہا ‘ہمیں اپنی جانوں کا بدلہ لینا چاہیے ۔۔۔ جو فوجی اڈوں پر مرے ہیں، جو مارکیٹوں میں مرے ہیں اور سب سے زیادہ بدلہ ان کا لینا ہے جن کو جنازے کی رسومات ادا کرتے ہوئے قتل کیا گیا۔’
انھوں نے کہا کہ جنگجوؤں کو نجران، جازان اور اسیر کے فرنٹ پر ملیں جن کی سرحد ‘پسماندہ’ سعودی عرب سے لگتی ہیں۔
یاد رہے کہ سنیچر کو یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایک جنازے کے اجتماع پر ہونے والے فضائی حملے میں 140 سے زیادہ افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
سعودی اتحاد نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایک جنازے پر فضائی حملے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے تحققات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی اتحاد نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ وہ امریکی ماہرین کے ساتھ مل کر’فوری طور پر اس واقعے کی تحقیقات’ کرے گا۔
اس سے قبل سعودی عرب نے حوثی باغیوں کے اس الزام کو مسترد کر دیا تھا کہ یمن میں حوثی وزیرِ داخلہ گلال الرویشان کے والد کی نماز جنازہ پر فضائی حملہ اس نے کیا ہے۔
سعودی اتحاد کا کہنا ہے کہ ‘اتحاد فوری طور پر اس واقعے کی امریکی ماہرین کے ساتھ مشترکہ تحقیقات کرے گا جس نے سابقہ تحقیقات میں حصہ لیا تھا۔’
دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے یمنیوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
‘میں یمن کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ آپ لوگ کامیاب ہو گے۔ آپ لوگوں کے انقلابی خون کو خونی درندوں کی تلواروں پر فتح ہو گی۔’
بشکریہ بی بی سی


دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn