کراچی (نمائندہ قلم کار) اتوار کے روز سعودی قونصل خانے سکے باہر سول پروگریسو الائنس پاکستان کی جانب سے یمن پر سعودی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت محمد علی نے کی اور مظاہرین سے خطاب کرتے ہوۓ محمد علی، اسد زیدی، ولید محمود شیخ ، جاذب مارشل اور دیگر نے خطاب کرتے ہوۓکہا کہ پوری دنیا سے مسلمان حج کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں اور اس حج کی کمائی سے سعودی بادشاہ امریکہ سے اسلحہ خریدتے ہیں اور وہ اس کو اسرائیل کی بجاۓ اپنے ہی ہمسایہ مسلمان ملک پر استعمال کرتے ہیں جس کی تازہ مثال یمن ہے۔ جہاں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کیے گئے حملوں میں نہ صرف یہ کہ ہسپتالوں، اسکولوں اور بازاروں میں ہزاروں بچے شہید ہوچکے ہیں بلکہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے یمن کے محاصرے کی وجہ سے ہر دس منٹ میں ایک بچہ بھوک اور پیاس کی وجہ سے مر رہا ہے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوۓ محمد علی نے دیگر غیرت مند اسلامی ملکوں، ہیومن رائٹ کی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ یمن کے محاصرے کو بزور طاقت جلد از جلد ختم کروایا جاۓ تاکہ مزید جانوں کو جانی نقصان سے بچایا جاسکے۔
مقررین نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہماری اس کیمپین کا نام "پاکستانی وائس فار یمن” ہے اور یہ پاکستانیوں کی آواز تب تک خاموش نہیں ہوگی جب تک یمن میں سکون اور امن کی فضا نہیں لہراتی۔
مظاہرین کی جانب سے سعودی قونصل خانے میں ایک میمورینڈم جمع کروایا گیا جس میں سعودی حکومت کی توجہ یمن پر ہونے والے مظالم پر مبذول کروائی گئی۔
اس مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ بچوں اور خواتین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر یمن پر سعودی جارحیت کے خلاف نعرے درج تھے۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn