Qalamkar Website Header Image

ہم اہلِ جبر کے نام و نسب سے واقف ہیں 

ہم اہلِ جبر کے نام و نسب سے واقف ہیں
سروں کی فصل جب اُتری تھی تب سے واقف ہیں

کبھی چھپے ہوئے خنجر، کبھی کھچی ہوئی تیغ
سپاہِ ظلم کے ایک ایک ڈھب سے واقف ہیں

وہ جن کی دستخطیں محضر ستم پہ ہیں ثبت
ہر اُس ادیب، ہر اُس بےادب سے واقف ہیں

یہ رات یوں ہی تو دشمن نہیں ہماری کہ ہم
درازئ شبِ غم کے سبب سے واقف ہیں

نظر میں رکھتے ہیں عصرِ بلند بامئی مہر
فراتِ جبر کے ہر تشنہ لب سے واقف ہیں

کوئی نئی تو نہیں حرفِ حق کی تنہائی
جو جانتے ہیں وہ اس اَمر رب سے واقف ہیں
"افتخار حسین عارف” انتخاب سید جاوید حیدر

یہ بھی پڑھئے:  اس کو جدا ہوئے بھی زمانہ بہت ہوا

حالیہ بلاگ پوسٹس

وہ جنگ کر رہے تھے رسالت مآبﷺ سے

منسوب رہ کے مدحِ شہِ بوترابؑ سے خود کو بچا رہا ہوں خدا کے عذاب سے صدیاں جُڑی ہوئی ہیں ترے انقلاب سے سب نے دیے جلائے ہیں اس آفتاب

مزید پڑھیں »

حسین ع کا ہے پسر اور حسن ع کی زینت ہے

حسین ع کا ہے پسر اور حسن ع کی زینت ہے جبینِ زینِ عبا ع پنجتن کی زینت ہے اے دوست کھل کے عزا خانے کی زمین پہ بیٹھ یہ

مزید پڑھیں »

ایک بستی رات دن جس کا مقدر آفتاب 

ایک بستی رات دن جس کا مقدر آفتاب روشنی در روشنی جیسے بہتر آفتاب دھوپ میں ماتم کے عادی ہیں ہمیں کیا خوف ہو کیا سوا نیزے پہ ہو گا

مزید پڑھیں »