Qalamkar Website Header Image

اپنی ہستی کا اگر حسن نمایاں ہو جائے

اپنی ہستی کا اگر حسن نمایاں ہو جائے

آدمی کثرت انوار سے حیراں ہو جائے

تم جو چاہو تو مرے درد کا درماں ہو جائے

ورنہ مشکل ہے کہ مشکل مری آساں ہو جائے

او نمک پاش تجھے اپنی ملاحت کی قسم

بات تو جب ہے کہ ہر زخم نمک داں ہو جائے

دینے والے تجھے دینا ہے تو اتنا دے دے

کہ مجھے شکوۂ کوتاہی  داماں ہو جائے

اس سیہ بخت کی راتیں بھی کوئی راتیں ہیں

خواب راحت بھی جسے خواب پریشاں ہو جائے

سینۂ شبلی و منصور تو پھونکا تو نے

اس طرف بھی کرم اے جنبش داماں ہو جائے

آخری سانس بنے زمزمۂ ہو اپنا

ساز مضراب فنا تار رگ جاں ہو جائے

تو جو اسرار حقیقت کہیں ظاہر کر دے

ابھی بیدمؔ رسن و دار کا ساماں ہو جائے.   شاعر بیدم شاہ وارثی، انتخاب عظمیٰ حسینی

حالیہ بلاگ پوسٹس

وہ جنگ کر رہے تھے رسالت مآبﷺ سے

منسوب رہ کے مدحِ شہِ بوترابؑ سے خود کو بچا رہا ہوں خدا کے عذاب سے صدیاں جُڑی ہوئی ہیں ترے انقلاب سے سب نے دیے جلائے ہیں اس آفتاب

مزید پڑھیں »

حسین ع کا ہے پسر اور حسن ع کی زینت ہے

حسین ع کا ہے پسر اور حسن ع کی زینت ہے جبینِ زینِ عبا ع پنجتن کی زینت ہے اے دوست کھل کے عزا خانے کی زمین پہ بیٹھ یہ

مزید پڑھیں »

ایک بستی رات دن جس کا مقدر آفتاب 

ایک بستی رات دن جس کا مقدر آفتاب روشنی در روشنی جیسے بہتر آفتاب دھوپ میں ماتم کے عادی ہیں ہمیں کیا خوف ہو کیا سوا نیزے پہ ہو گا

مزید پڑھیں »