Qalamkar Website Header Image

ملکہ برطانیہ کے بعد پرنس چارلس بھی پیراڈائزڈ لیکس میں – قلم کار

لندن (یو این این)مبینہ ٹیکس چوری کے لیے بنائے گئے آف شور اکانٹس کی تفصیلات منظر عام پر لانے والے پیراڈائز پیپرز میں ملکہ برطانیہ کے بعد شہزادہ چارلس کا نام بھی سامنے آگیا ہے۔ پیرا ڈائز لیکس کے مطابق شہزادہ چارلس کی کمپنی نے برمودا میں اپنے دوست کی آف شور کمپنی میں سرمایہ لگا کر زبردست منافع کمایا۔ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے حوالے سے بھی یہی انکشاف کیا گیا تھا کہ انہوں نے آف شور کمپنیوں میں کئی ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی۔پیراڈائز لیکس سامنے آنے کے بعد برطانوی میڈیا میں شاہی خاندان ایک بار پھر موضوع بحث ہے۔دوسری جانب ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ معاملات کو مزید شفاف بنایا جائے۔گزشتہ برس جاری ہونے والے پاناما پیپرز پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فونسیکا کی دستاویزات پر مبنی تھے لیکن اب جاری ہونے والے پیراڈائز پیپرز کمپنی ایپل بائی کی دستاویز پر مشتمل ہیں۔ پیراڈائز پیپرز میں 47 ممالک کے 127نمایاں افراد کے نام شامل ہیں۔ پیراڈائز لیکس میں ایک کروڑ 34لاکھ دستاویزات شامل ہیں اور اس کام کیلئے 67ممالک کے 381صحافیوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔پیراڈائز لیکس کا بڑا حصہ کمپنی ایپل بائی کی دستاویزات پر مشتمل ہے اور یہ دستاویزات سنگاپور اور برمودا کی دو کمپنیوں سے حاصل ہوئی ہیں۔ پیرا ڈائز پیپرز پہلے جرمن اخبار نے حاصل کئے اور آئی سی آئی جے کے ساتھ شیئر کئے ۔ ان میں 180 ممالک کی 25 ہزار سے زائد کمپنیاں، ٹرسٹ اور فنڈز کا ڈیٹا شامل ہے۔ پیراڈائز پیپرز میں 1950 سے لے کر 2016 تک کا ڈیٹا موجود ہے ۔پیراڈائز پیپرز میں جن ممالک کے سب سے زیادہ شہریوں کے نام آئے ہیں ان میں امریکا 25 ہزار 414 شہریوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ برطانیہ کے 12 ہزار 707 شہری، ہانگ کانگ کے 6 ہزار 120شہری، چین کے 5 ہزار 675 شہری اور برمودا کے 5 ہزار 124 شہری شامل ہیں۔

حالیہ بلاگ پوسٹس

Chief Justice Qazi Faez Isa

لگتا ہےکچھ ہتھکنڈے استعمال ہورہے ہیں تاکہ انتخابات نہ ہوں: چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے پی کے 91 ریٹرننگ افسر کوپشاور  ہائیکورٹ سے معطل کرنے کےخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کی جس دوران وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل دیتے ہوئے

مزید پڑھیں »

انتخابات 2024 : جمع کروائے اور مسترد کیے گئے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے 7 ہزار 473 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جن میں سے ایک ہزار 24 امیدواروں کےکاغذات مسترد کیے گئے۔ جبکہ  6

مزید پڑھیں »