Qalamkar Website Header Image

ٹی وی اینکر غریدہ فاروقی سوشل میڈ یا کا موضوع بنی رہی

لاہور(یو این این ) کمسن بچی سے گھریلو مشقت لینے اور اس کے والدین کو دھمکیاں دینے کے الزامات کے تحت مقدمات در ج ہونے کے بعد ایک نجی ٹی وی اینکر غریدہ فاروقی کے حوالے سے سو شل میڈ یا پراس کے برصغیر کے عظیم خطیب حضرت علامہ عطااﷲ شاہ بخاری مرحوم کے خاندان سے تعلق کے حوالے سے کی جانے والی باتوں پر خانوادہ بخاری مرحوم کی طرف سے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی سختی سے تردید کی گئی ہے ۔کہ علامہ بخاری مرحوم کے خاندان کاکہناہے کہ غریدہ فاروقی دوریانزدیک سے ان کی رشتہ دار ہرگز نہیں اس بے بنیاد رشتہ داری کی افواہیں پھیلا کر ان کے خاندان کو اس معاملے میں نہ گھسیٹاجائے ۔ ادھر معلوم ہو اہے کہ غریدہ فاورقی ملتان کے محلہ ڈبکراں دی بستی (ہمایوں محلہ ) نزد 9نمبرچونگی کی رہنے والی ہے ۔ اس کے والد پروفیسر ڈاکٹر محمد یوسف فاروقی اورحقیقی والدہ کا عشرہ قبل انتقال ہو چکاہے۔چند سال قبل اپنی سوتیلی والدہ سیدہ نجمہ بی بی کی وفات کے بعد اس نے اپنے بھائیوں کی مدد سے جعلسازی کے ذریعے سوتیلی والدہ کے ذاتی مکان پرقبضہ کر لیا ۔ان دنوں وہ کر اچی کے جس چینل میں کام کرتی ہے ۔ اس چینل کے ملتان آفس اوراسی گروپ کے ملتان سے شائع ہونے والے اخبار کے مقامی بڑوں نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے عملے کو ہراساں کر کے پچھلی تاریخوں میں مکان کی ملکیت اپنی حقیقی والدہ کے نام کروالی جوکہ اس وقت زند ہ بھی نہیں تھیں ۔مکان پر قبضہ کا یہ معاملہ عدالت میں گیا ۔تواس نے اپنے چینل کے لوگوں کے ذریعے غریب رشتہ داروں کو ڈرا دھمکاکر مقدمہ سے دستبردار ہونے پر مجبور کردیا۔غریدہ فاروقی کے والد پر وفیسر ڈاکٹر یوسف فاورقی نے 1974ء میں ریاض یو نیورسٹی سے قرآنی موضوعات پر پی ایچ ڈی کی تھی ۔ بعدازاں وہ اسی یونیورسٹی میں 25سال تک پڑھاتے رہے ۔ غریدہ فاروقی پانچ بہن بھائی ہیں ۔دوبھائی اورتین بہنیں اس کی بڑی بہن اب بھی قبضہ کیے ہوئے مکان میں مقیم ہیں ۔

حالیہ بلاگ پوسٹس

Chief Justice Qazi Faez Isa

لگتا ہےکچھ ہتھکنڈے استعمال ہورہے ہیں تاکہ انتخابات نہ ہوں: چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے پی کے 91 ریٹرننگ افسر کوپشاور  ہائیکورٹ سے معطل کرنے کےخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کی جس دوران وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل دیتے ہوئے

مزید پڑھیں »

انتخابات 2024 : جمع کروائے اور مسترد کیے گئے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے 7 ہزار 473 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جن میں سے ایک ہزار 24 امیدواروں کےکاغذات مسترد کیے گئے۔ جبکہ  6

مزید پڑھیں »