پاکستان کے وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ امریکہ اور اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دی جانے والی تنظیم جماعت الدعوۃ کے خلاف اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
پیر کو اسلام آباد میں ایک تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران جب ان سے پاکستان میں جماعت الدعوۃ پر پابندی کے حوالے سے زیرِ گردش خبروں کے بارے میں دریافت کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ‘اس حوالے سے کل (منگل) تک تمام صورتحال واضح ہوجائے گی۔‘
چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ ‘یہ جماعت سنہ 2010/11 سے زیرِ نگرانی ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں بھی لسٹڈ ہے۔‘
ان کے مطابق ’لسٹنگ کے بعد کسی بھی ریاست کو کچھ اقدام کرنا ہوتے ہیں اور وہ نہیں ہو پائے تھے تاہم اب کچھ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔‘
خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے نومبر 2008 میں بھارتی شہر ممبئی میں ہونے والے حملوں کے بعد جماعت الدعوۃ پر پابندیاں لگائی تھیں اور اسے دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔
بھارت اور امریکہ کے مطابق جماعت الدعوۃ ان حملوں کی ذمہ دار تھی جس میں 174 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس کے بعد سنہ 2014 میں امریکہ نے بھی جماعت الدعوۃ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے مالیاتی پابندیاں عائد کی تھیں۔ امریکی حکام کی جانب سے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر ایک کروڑ ڈالر کے انعام کی پیش کش بھی کی گئی تھی۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ نے جنوری 2015 میں اعلان کیا تھا کہ جماعت الدعوۃ سمیت ان تمام دہشت گرد تنظیموں کے اثاثوں کو منجمد کیا جا چکا ہے جن پر اقوامِ متحدہ نے پابندی لگائی ہوئی ہے۔
اس وقت جماعت الدعوۃ پاکستان کے ترجمان محمد یحییٰ مجاہد نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی دباؤ پر بھارت کو خوش کرنے کے لیے جماعت الدعوۃ کے خلاف ایسے بیانات دیے جا رہے ہیں۔
بی بی سی اردو
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn