Qalamkar Website Header Image

"دل کے ارماں حسرتوں میں رہ گئے”

بچپن سے لڑکپن، لڑکپن سے جوانی میں جب قدم رکھا تو کہتے ہیں نا کہ سولہ سال میں تو بندریا بھی خوبصورت ہوجاتی ہے۔ ہم تو پھر ایک اچھی خاصی پیاری صورت کے مالک تھے۔ خاص طور پر ہماری آنکھیں اور لمبے لمبے بالوں کی تو ہماری ساری سہلیاں تعریف کرتی تھیں۔ جس طرح ہر مشرقی گھرانے میں لڑکیوں کو سسرال کے نام سے چھیڑا بھی جاتا ہے، سمجھایا بھی جاتا ہے، ہمارے ساتھ بھی یہی ہوتا تھا۔

ہم بھی دل ہی دل میں خوش ہوتے کہ ایک دن تو ہماری خوبصورتی کا قدر دان آئے گا۔ آخر وہ دن بھی آ گیا اور ہم ڈھیروں سپنے سجائے اپنے پیا کے گھر سدھارے۔ وہاں جو پہلی بات ہمیں سمجھائی گئی وہ تھی کہ آپ ہمارے والدین کی خدمت اور عزت کریں گی۔ ہم نے یہ بات پلو سے باندھ لی۔ ہر مشرقی لڑکی کی طرح اور عمل بھی کیا۔ وقت گزرتا گیا اور ہم انتظار کرتے رہے کہ کب ان کو ہماری آنکھوں اور بالوں کی خوبصورتی نظر آئے گی اور وہ ایک فلمی ہیرو کی طرح ہماری تعریف کریں گے۔

آخر ہم خود ہی بتاتے رہے کہ سب کہتے ہیں ہماری آنکھیں پیاری ہیں۔ تو جواب ملتا ہاں اچھی ہیں۔ ایک سے دو، دو سے تین بچے اللہ نے عطا کیے۔ ہم انتظار ہی کرتے رہے وہ دن کب آٸے گا۔ آخر جن آنکھوں کی تعریف کے ہم منتظر رہے۔ ان میں چشمہ لگ گیا اور ان لمبے لمبے بالوں میں سفیدی آ گئی۔

یہ بھی پڑھئے:  کچرا بابا

وہ لڑکے جنہیں شادی سے پہلے ہر لڑکی خوبصورت لگتی ہے۔ وہ ان کی تعریفوں میں زمین آسمان ایک کر دیتے ہیں۔ ایک عام شکل و صورت کی لڑکی بھی انہیں حور لگتی ہے۔ جب شوہر بنتے ہیں تو حور جیسی بیوی انہیں کیوں نظر نہیں آتی۔ بےشک مرد محبت اور عزت اپنی بیوی کی ہی کرتا ہے۔ لیکن اس کا اظہار کرنے میں کیوں ہچکچاتا ہے؟ وہ عورت جو اپنے والدین کو چھوڑ کر آپ کا گھر بساتی ہے۔ آپ کے بچے پالتی ہے۔ آپ کے خاندان کو لے کر چلتی ہے اور ہر قربانی دیتی ہے۔ آپ کی عزت بڑھاتی ہے۔ آپ کی نسل پروان چڑھاتی ہے۔ کیا وہ عورت آپ کی تعریف کی حق دار نہیں؟ اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں بیوی کی تعریف کرنے سے اس کا دماغ خراب ہوجائے گا۔ نہیں ایسا نہیں ہے۔ یقین کریں وہ تو خوش ہوجاۓ گی اور آپ کا گھر پہلے سے کہیں زیادہ جنت بن جائے گا۔ جہاں بیوی سب کچھ مجبوری سے نہیں بلکہ خوشی خوشی سب کر رہی ہوگی آزمائش شرط ہے۔

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »