Qalamkar Website Header Image

چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کی 34 ویں برسی

چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کواس جہان فانی سے گذرے آج 34 برس گذرگئے مگران کی لازوال اداکاری اورمسحورکن شخصیت نے مداحوں کو آج بھی اپنےسحرمیں جکڑ رکھا ہے۔ نشیلی آنکھیں، کتابی چہرہ اور مرادنہ وجاہت سے بھرپور شخصیت کے حامل وحید مراد 2اکتوبر انیس سو اڑتیس میں کراچی میں پیدا ہوئے۔ وہ جب پردہ سکرین پر نمودارہوتے تو مداح پلک جھپکنا بھول جاتے،کردار میں ڈوب جانا کسے کہتے ہیں فلمی شائقین کو وحید مراد کی اداکاری دیکھ کر معلوم ہوا۔ جذبات اور رومان کو جس طرح وحید مراد نے پیش کیا ویسا کوئی ہم عصر نہ کر پایا۔ انکی شخصیت اور اداکاری کا جادو سر چڑھ کر بولتا تھا،عروج کے دور میں وحید مراد کو فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا تھا۔ فلم ہیرا اور پتھر، دیور بھابھی، ارمان، انسانیت، دوراہا، نیند ہماری خواب تمہارے، انجمن، شبانہ، عندلیب اور کئی دیگر فلمیں بلاک بسٹر ثابت ہوئیں۔برصغیر میں دلیپ کمار کے بعد وہ دوسرے اداکار تھے جو نوجوان نسل میں بےحد مقبول ہوئے۔ وحید کو اس زمانے کی تمام نامور ہیروئینوں کے ساتھ کام کرنے کا منفرد اعزاز بھی حاصل ہے۔1980 میں وحید مراد کا ایکسیڈنٹ ہوا، جس سے ان کا چہرہ شدید زخمی ہوا اور پلاسٹک سرجری کرانی پڑی۔ اس عرصہ کےدوران فلموں میں ہونے والی ناکامی نے وحید مراد کو دلبرداشتہ کر دیا تھا۔ اوریوں فلمی دنیا کا یہ تابندہ ستارہ 23 نومبر انیس سو تراسی میں محض 45 برس کی عمر میں دنیا سے منہ موڑ گیا لیکن اپنی لازوال اداکاری کےباعث مداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے۔

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »