آج کل اکثر خواتین، نیم خواتین اور حضرات فیس بک کمنٹس میں میری وال میری وال چلاتے رہتے ہیں۔ گھر کی دیواروں کی طرح فیس بک نے بھی اندرونی اور بیرونی دیوار کا آپشن دیا ہے جسے پرائیویسی فیچر کہا جاتا ہے۔ اگر آپ گھر کی باہری دیوار پر کپڑے لٹکائیں، متنازع نعرے لکھیں یا تصویر لگائیں گے تو گلی سے گذرنے والا ہر شخص اچھا یا برا تبصرہ کرے گا۔ اگر آپ کو تنقیدی تبصرے پسند نہیں تو گھر کی اندرونی دیوار یعنی فرینڈز اونلی پرائیویسی استعمال کریں جہاں صرف آپ کے دوستوں اور رشتہ داروں کی رسائی ہو کیونکہ ان کا انتخاب آپ کے اختیار میں ہوتا ہے۔ اس فیچر میں بھی بشمول (including) اور سوا (except) کے توسیعی آپشن ہوتے ہیں یعنی آپ دوستوں اور رشتہ داروں میں بھی مزید انتخاب کر سکتے ہیں کہ گھر کی کیا چیز کس کو دکھانی اور کس کو نہیں۔
خلاصہ یہ کہ اگر آپ بیرونی دیوار پر نو دولتی انداز میں انانیت سے لتھڑے بدبودار ڈیزائنر پوتڑے لٹکاتے ہیں اور ان کی صرف تعریف سننا چاہتے ہیں تو خبردار ہو جائیں، آپ سنجیدہ احساس کمتری اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں، فوری کسی اچھے معالج سے رجوع کریں۔
مصلوب واسطی انجینئرنگ کے شعبہ سے وابستہ ہیں، بحیثیت بلاگر معاشرتی ناہمواریوں اور رویوں کے ناقد ہیں۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn