آج سے قریب سات سال پہلے کا قصہ ہے۔ زندگی میں پے در پے ناکامیوں کا سامنا تھا لیکن خدا کا خاص فضل تھا کہ ہمت قائم تھی۔ ایک جنگ کی سی صورتحال تھی لیکن اس وقت روحانی مضبوطی نے مایوسی سے بچایا ہوا تھا۔ اسی اثناء میں محرم کا مہینہ شروع ہو گیا تو میرے ضبط کے بندھن سے شہید کربلاؑ کے غم میں بہے آنسوؤں نے خوب دباؤ کم کیا۔
عاشور پہ کربلا جانے کا زاد راہ نہ ہوا تو کربلائے سندھ روہڑی کی راہ لی۔ راستے میں ہی قسمت کے بند دروازے کھلنے شروع ہو گئے۔ یقین کیجئے محرم و صفر ختم ہونے سے پہلے بہت کچھ ملا لیکن ایک بے چینی سی تھی۔ سکون کی تلاش میں ایک رات ضبط کا بندھن ٹوٹ گیا۔ میں نے لیپ ٹاپ پر ندیم سرور کا نوحہ ” چھوٹے حضرت کی بارگاہ چلو ” ریپیٹ پر لگا دیا اور رو رو کر کمرے میں رکھے علم کے سامنے ماتم کرنے لگا۔ ساتھ دعا کہ سکون مجھے اب کربلا جا کر ہی ملے گا مجھے بلا لیں۔
آپ یوں سمجھیں کہ جناب ابوالفضلؑ سے ضد ہی لگا لی، نوحے میں "درد کی اب کوئی دوا بھیجو، اب مجھے کربلا بلا بھیجو” پر ماتم اور گریہ خود ہی تیز ہو جاتا۔
فجر سے ایک گھنٹہ قبل نوحہ شاید آٹھویں یا نویں بار جاری تھا کہ ” اب مجھے کربلا بلُا بھیجو” پر اچانک عجیب کیفیت طاری ہوئی اور میں نے تڑپ کر کہا،
۔
” کربلا مشکل ہے تو کم از کم ایک بار پھر مشہد بھیج دیں”۔
۔
اس کے بعد نوحہ ختم ہوا تو کچھ ہلکا ہلکا محسوس ہو رہا تھا لہذا بستر پر لیٹ کر اذان فجر کا انتظار کرنے لگا۔ نماز ادا کر کے سویا اور صبح اٹھ کر دفتر چلا گیا۔ گیارہ بجے کے قریب ایک فون آیا کہ اپنا پاسپورٹ لے کر فوراً فلاں دفتر پہنچیں، ایک ڈاکیومنٹری کے لئے ٹیم تہران جانی ہے۔ جمعے کا دن تھا، میں حیران پریشان مطلوبہ مقام پر پہنچا تو بتایا گیا کہ پاسپورٹ جمع کروائیں اور پیر کو ویزے کے لئے سفارتخانے پہنچیں۔ آپ یقین کیجئے اگلی نماز جمعہ قم المقدس میں ادا کی اور اس سے اگلی مشہد مقدس میں۔ اہم بات یہ کہ اس دورے میں تمام زیارات کیں اور میرا ایک پیسہ خرچ نہیں ہوا بلکہ معاوضہ بھی مِلا۔ اس کے علاوہ پاکستان واپسی پر خدا کی نعمتوں کی ایسی بارش ہوئی کہ پہلے نقصان یکسر بھول گئے۔ بس ایک خلش ہے کہ کاش اس وقت ابوالفضلؑ سے مطالبہ بدل کر صرف مشہد کی دعا نہ کرتا کیونکہ اس دن سے آج تک کربلا جانے کو تڑپ رہا ہوں۔
مصلوب واسطی انجینئرنگ کے شعبہ سے وابستہ ہیں، بحیثیت بلاگر معاشرتی ناہمواریوں اور رویوں کے ناقد ہیں۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn