مریم ۔ ۔ ۔ تمہیں کسی نے بتایا؟ ایک اور مریم بھی تھی، کرم ایجنسی دھماکے میں ماری گئی۔
نہیں نہیں وہ "ایک تھی مریم” والی نہیں۔ وہ والی ہوتی تو دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر جنگی طیاروں سے بمباری جاری ہوتی۔ یہ تو ایک "جنرل” سی بچی تھی چند ماہ کی۔ نہیں نہیں جنرل کی بچی نہیں۔ وہ ہوتی تو دہشت گردوں کی لاشوں کے ڈھیر لگ جاتے۔ بیچاری، گاؤں سے شہر جا رہی تھی کہ ریموٹ بم دھماکہ ہوا۔ اس کا دل بند ہو گیا، چھوٹا سا دل، چند ماہ کے بچے کا دل ہوتا ہی کتنا ہے؟
سنو ۔ ۔ ۔ ان سے پوچھو تو ۔ ۔ ۔ سوچو ۔ ۔ ۔ اس کی جگہ تم ہوتی؟ محافظوں کی خبر لو، ان کا فرض یاد دلاؤ۔ فرض ہے زمین کی حفاظت، سر زمین کی حفاظت۔ انہیں فرق بتاؤ، زمین اور پلاٹ کا فرق۔ یہ ٹھیک نہ ہوئے تو تم بھی، ہاں تم بھی،
اللہ نہ کرے کہ تم ہو لیکن ہو گیا تو؟


مصلوب واسطی انجینئرنگ کے شعبہ سے وابستہ ہیں، بحیثیت بلاگر معاشرتی ناہمواریوں اور رویوں کے ناقد ہیں۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn