اگر آپ خاتون ہیں اور اللہ کے کرم سے قبول صورت بھی تو بے فکر ہو کے اپنے رکے ہوئے کام کے لیے سٹیٹ لائف کے آفس تشریف لے جائیے استقبال گیٹ کیپر کرے گا اور سامنے کھڑے بندے کے پاس بھیجے گا وہ بند ہ کام کی نوعیت پوچھے گا اور اپنے سارے کام چھوڑ کے کہے گا میڈم پلیز آیئے آپ کا کام کروا دیتا ہوں.
کہانی ختم نہین ہوئی
راستے میں شوخی مارتا ہوا چار بندوں کو لازمی بتائے گا کہ وہ ایک خاتون کے ساتھ ہے. بتیسی اور کمینگی ایک ساتھ دیکھی جا سکتی ہے.
چلیں جی مینجر کے پاس پہنچ گئے تو وہ بیچارا بھی اپنی مصروفیت ترک کرکے پورے انہماک سے خاتون کا جائزہ لیا انکھوں میں ٹھنڈک محسوس کی اور کہا میڈم پلیز تشریف رکھیں. اور جو بندہ ساتھ تھا اسے بھگا دیا.کام سے پہلے چائے کی پیشکش اور وہ بھی سرکاری دفتر میں ارے واہ اتنا مسکراتا ہوا مینجر کہ آج ہی ساری مسکراہٹ بکھیر کے گھر جائے گا
پکچر ابھی باقی ہے .
میڈم ابھی کے ابھی آپ کا کام ہو جائے گا اور اپنے بال درست کرنا نہیں بھولے گا …ایک بھر پور کمینی نظر ڈالنے کے بعد بولے گا پلیز اپنا نمبر لکھوا دیں جیسے ہی آپ کے کاغذات مکمل ہوئے آپ کو اطلاع کر دی جائے گی. رکیے اور گبھرایئے نہیں کام بھی بہت جلد ہو جائے گا اور دوپہر تک اس عظیم مینجر کے چار فون بھی آچکے ہوں گے.
کون کہتا ہے کہ سرکاری اداروں میں لوگ ویلے بیٹھے رہتے ہیں کام نہیں کرتے .
ارے بس اگر آپ خاتون ہین تو میری طرح بے فکر ہو جائیں …شاباش


ڈاکٹر زری اشرف ایک ڈاکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل ورکر بھی ہیں۔ اور اس کے علاوہ مطالعہ کی بیحد شوقین۔ قلم کار کے شروع ہونے پر مطالعہ کے ساتھ ساتھ لکھنا بھی شروع کر دیا ہے۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn