کیا آپ کسی ایسی جگہ کا تصور کر سکتے ہیں جہاں مرنا منع ہو؟ شائد آپ اس بات کو ایک فلم اسکرپٹ تو مان لیں لیکن اسے ایک حقیقت تسلیم کرنا آپ کے لیے ممکن نہ ہو۔ لیکن ناروے (Norway) کے سرد علاقے سوالبارڈ (Svalbard) میں واقع لونگیئر بائن (Longyearbyen) دنیا کا واحد ایسا قصبہ ہے جہاں مرنا قانوناً منع ہے۔ یہاں تقریباً دو ہزار کے قریب لوگ رہائش پذیر ہیں۔ ایک سال میں چھ ماہ یہاں سورج غروب نہیں ہوتا اور چھ ماہ طلوع نہیں ہوتا۔ نہ صرف سرد موسم کی شدت بلکہ یہ انوکھا قانون بھی اسے دنیا کے دیگر علاقوں سے الگ شہرت مہیا کرتا ہے۔
اس قانون کو لاگو کرنے کی وجہ 1950 کی دہائی میں ہوا ایک انکشاف ہے۔ جس میں یہ پتہ چلا کہ سرد ترین موسم کی وجہ سے دفن کیے گئے مردہ وجود مکمل طور پر گلنے سڑنے کی بجائے محفوظ حالت میں رہتے ہیں۔ دراصل 1917 میں فلو کی وبا پھیلنے سے ہلاک ہونے والے افراد میں سے کچھ کے جسم آج بھی ویسی ہی حالت میں موجود ہیں۔ سائنسی ماہرین نے اس کی وجہ سے پرانی بیماریاں دوبارہ بحال ہونے کا خدشہ ظاہر کیا۔ اس خدشے کی بنیاد پر لونگیئر بائن کی حکومت نے قبرستان میں تدفین پر مکمل پابندی عائد کر دی۔
اگر کوئی شخص شدید بیمار ہو تو اسے ناروےکے مین لینڈ ایریا (Mainland Area) کی جانب منتقل کیا جاتا ہے تاکہ اس کا بہترین علاج ہو سکے۔ اس قانون کی وجہ سے اس علاقے میں میڈیکل سہولیات بھی محدود ہیں۔ اور زیادہ تر لوگ یہاں کی بجائے مین لینڈ میں علاج کرواتے ہیں۔ اگر کوئی فرد قریب المرگ ہو تو اسے بھی مین لینڈ ہی منتقل کیا جاتا ہے۔ اور وفات کی صورت میں اس کی آخری رسومات وہیں ادا کی جاتی ہیں۔
کیونکہ موت کا متعین وقت کا کسی کو بھی پتہ نہیں ہوتا۔ ایسی صورتحال میں اگر کوئی شخص اسی علاقے میں فوت ہوجائے تو اس کی لاش کو بھی مین لینڈ لے جایا جاتا ہے تاکہ وہاں تدفین کی جا سکے۔ کیونکہ یہاں تو اس کی تدفین کی قانوناً اجازت نہیں ہے۔ اگر دیکھا جائے تو انسانوں کو اس قصبے میں پیدا ہونے، رہائش اختیار کرنے اور جینے کی مکمل آزادی ہے لیکن مرنے کی اجازت نہیں کیونکہ اس قصبے میں حالات کے پیشِ نظر مرنا قانوناً منع ہے۔ یہ حیرت انگیز قانون لوگوں کو مشکلات کا شکار کرنے کے لیے نہیں بنایا گیا بلکہ اس کا مقصد ہے کہ باقی لوگوں کو صحت اور ماحولیاتی مسائل سے بچایا جائے۔


دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn