Qalamkar Website Header Image

اسلام آباد میں تشدد سے کئی صحافی زخمی، خطرات کے باوجود کام جاری رکھنے کے لئے ادارہ جاتی دباو

اسلام آباد میں فیض آباد کے مقام پر جاری تحریک لبیک اور اتحادی مذہبی جماعتوں کے دھرنے میں شرکاء کے تشدد سے کئی صحافی زخمی ہو گئے ہیں۔ مظاہرین نے جلتی ہوئی گاڑیوں کی تصویر بنانے پر موبائل فون اور کیمرے توڑ دئے جبکہ صحافتی کارکنوں کو گھیرے میں لے کر تشدد بھی کیا گیا۔ پیمرا کے حکم پر نیوز چینلز کی نشریات بند رہیں لیکن متبادل ذرائع سے ناظرین کو باخبر رکھنے کے لئے کارکنوں نے کام جاری رکھا۔

حملوں کے دوران نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کی ڈی ایس این جی وین سے کیمرے اور قیمتی سامان لوٹ کر اسے نذر آتش کر دیا گیا۔ اس خطرناک صورت حال میں صحافتی تنظیمیں حسب معمول بیان جاری کرنے تک محدود رہیں جبکہ پولیس بھی بےبسی کے باعث مدد کرنے کے قابل نہ تھی۔ حالات زیادہ خراب ہونے کے بعد میڈیا اداروں نے قیمتی گاڑیوں اور سامان کو فساد زدہ علاقے سے نکال لیا جبکہ صحافی اور کیمرہ مین حالات معمول پر آنے تک بے یار و مددگار موبائل فون سے تازہ ترین خبریں اور تصویریں اپنے اداروں کو پہنچانے پر مجبور رہے۔

حالیہ بلاگ پوسٹس

Chief Justice Qazi Faez Isa

لگتا ہےکچھ ہتھکنڈے استعمال ہورہے ہیں تاکہ انتخابات نہ ہوں: چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے پی کے 91 ریٹرننگ افسر کوپشاور  ہائیکورٹ سے معطل کرنے کےخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کی جس دوران وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل دیتے ہوئے

مزید پڑھیں »

انتخابات 2024 : جمع کروائے اور مسترد کیے گئے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے 7 ہزار 473 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جن میں سے ایک ہزار 24 امیدواروں کےکاغذات مسترد کیے گئے۔ جبکہ  6

مزید پڑھیں »