Qalamkar Website Header Image
FBR-Income Tax Rate on Salary Pak Budget 2025-26

Income Tax Calculator 2025-26 آپ کی تنخواہ پر کتنا ٹیکس کٹے گا؟

Income Tax Calculator Banner

Income Tax Calculator 2025-26

Tax Rates from July 1, 2025


Disclaimer:
These calculations use tax slabs from the 2025 Finance Bill and the 2024–25 tax year. Please check FBR for official confirmation.

بجٹ 2025-26 میں وفاقی حکومت نے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی سلیبز میں ردوبدل کی تجویز دی ہے۔

ان تجاویز کی بنا پر اب آپ کی تنخواہ پر کتنا ٹیکس کٹے گا اس کے لیے قلم کار کی جانب سے بنایا گیا ٹیکس کیلکولیٹر استعمال کیجیے۔

بجٹ میں سالانہ تنخواہ 6 لاکھ تک ٹیکس صفر ہے۔ 6 لاکھ سے بارہ لاکھ تک تنخواہ کی صورت میں بجٹ میں
5 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی تھی لیکن قائمہ کمیٹی خزانہ نے اسے مزید کم کر کے 1 فیصد کر دیا ہے۔

ان تجاویز کے بعد ٹیکس کی مختلف سلیبز پر ٹیکس کی شرح کچھ اس طرح ہے:

  1. سالانہ چھ لاکھ سے لے کر 12 لاکھ روپے تک آمدن رکھنے والے افراد پر چھ لاکھ سے زائد آمدن پر 1 فیصد ٹیکس ہوگا۔
  2. سالانہ 12لاکھ سے زیادہ اور 22 لاکھ سے کم آمدن رکھنے والے افراد کے لیے 12لاکھ سے اوپر آمدن پر 11فیصد اور 6 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس لگےگا۔
  3. سالانہ 22 لاکھ سے زیادہ اور32لاکھ روپے سے کم آمدن پر 22لاکھ سے اوپر رقم پر 23 فیصد ایک لاکھ16 ہزار فکس ٹیکس ہوگا۔
  4. سالانہ 32 لاکھ روپے سے 41 لاکھ روپے تک آمدن پر 32 لاکھ سے زائد آمدن پر 30 فیصد اور 3 لاکھ 46 ہزار فکسڈ ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
  5. 41 لاکھ سے زائد تنخواہ والے افراد کے لیے 41 لاکھ سے زائد آمدن پر 35 فیصد اور 6 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس کی تجویز ہے۔
Views All Time
Views All Time
264
Views Today
Views Today
2
یہ بھی پڑھئے:  انصاف بعد از مرگ

حالیہ پوسٹس

Dr Rehmat Aziz Khan Profile Picture - Qalamakr

یونیسکو سے امریکہ کی علیحدگی

تحریر: ڈاکٹر  رحمت عزیز خان  چترالی امریکہ کی جانب سے ایک بار پھر اقوامِ متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو (UNESCO) سے علیحدگی کا اعلان عالمی سطح پر حیرت اور

مزید پڑھیں »
ڈاکٹر ظہیر خان - قلم کار کے مستقل لکھاری

موسمیاتی تبدیلی اور جدید سائنس: تباہی دہرانا بند کریں

وطن عزیز میں ہر سال کی طرح اس سال بھی مون سون کی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی کی ہے۔ مختلف علاقوں سے اب بھی نقصانات کی اطلاعات موصول

مزید پڑھیں »