اسلام آباد: سپریم کورٹ نے عمران خان نااہلی کیس کی فوری سماعت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ توشہ خانہ کیس سے متعلق یہ معاملہ اس ہفتے زیرِ سماعت نہیں لایا جا سکتا۔
قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے عمران خان نااہلی کیس پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کا کیس کم از کم تین ججوں پر مشتمل بینچ کو سننا چاہیے، جبکہ فی الوقت سپریم کورٹ میں صرف دو ججز دستیاب ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ چونکہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ڈویژن بینچ نے دیا ہے، اس لیے دو رکنی بینچ عبوری ریلیف دینے کا مجاز نہیں۔
سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل شہباز کھوسہ نے روسٹرم پر آ کر عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان نااہلی کیس کو تین رکنی بینچ کے سامنے مقرر کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جاوید ہاشمی کے کیس میں سزا اور نااہلی دونوں ختم کی گئی تھیں۔ اس پر جسٹس اطہر من اللہ نے نشاندہی کی کہ صرف نااہلی کے فیصلے کی معطلی سے سزا ختم نہیں ہوتی، اور ایسی کوئی عدالتی مثال موجود نہیں۔
جسٹس سردار طارق نے عندیہ دیا کہ یہ ممکن ہے کہ کیس میں ایسے قانونی نکات موجود ہوں جن پر پانچ رکنی بینچ کی تشکیل ضروری ہو۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اگلے ہفتے عدالت میں واپس آ رہے ہیں، جس کے بعد ممکنہ طور پر کیس کی سماعت آگے بڑھے گی۔
عمران خان نااہلی کیس میں اب مزید پیش رفت اگلے ہفتے متوقع ہے، جب بینچ کی دستیابی اور ممکنہ چیف جسٹس کی واپسی کے بعد معاملہ دوبارہ سنا جائے گا۔


دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn