اٹک – وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تین رکنی ٹیم نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے اٹک جیل میں سائفر کیس کے سلسلے میں تقریباً ایک گھنٹہ طویل تفتیش کی۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ٹیم نے ان سے خفیہ سفارتی مراسلہ (سائفر) کی گمشدگی سے متعلق سخت سوالات کیے، جن پر عمران خان نے ایک بار پھر مراسلہ گم ہونے کا اعتراف کیا۔
تفتیشی ٹیم کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان نے کی، جبکہ دیگر افسران نے کیس سے متعلق اہم نکات پر سوالات مرتب کیے۔ دورانِ تفتیش عمران خان سے سائفر کی حفاظت، اسے میڈیا میں لانے، اور پھر اس کی مبینہ گمشدگی کے حوالے سے قانونی ذمہ داریوں پر بات کی گئی۔
یاد رہے کہ 15 اگست 2023 کو عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں دونوں شخصیات پر ریاستی راز کو افشا کرنے اور گم کرنے کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے تسلیم کیا کہ سائفر ان کے پاس تھا، لیکن بعد میں وہ "گم ہوگیا”۔ یہی اعتراف ان کی ایک پرانی تقریر اور انٹرویو میں بھی کیا جا چکا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "سائفر کہیں رکھ دیا، پھر ملا نہیں۔”
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم نے ان سے یہ بھی پوچھا کہ کیا سائفر کی فوٹو کاپی یا اسکین کسی اور کے پاس موجود ہے؟ عمران خان نے اس پر کوئی واضح جواب نہیں دیا، البتہ ایف آئی اے کے پاس پہلے سے کچھ ریکارڈ اور بیانات موجود ہیں جو کیس کی سنگینی کو بڑھا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان پہلے ہی سائفر کیس میں گرفتار ہیں، جبکہ شاہ محمود قریشی ریمانڈ پر ہیں۔ مقدمے میں دفعہ 5 اور 9 شامل ہیں، جن کے تحت مجرم ثابت ہونے پر عمر قید یا سزائے موت بھی دی جا سکتی ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ عمران خان نے ماضی میں سائفر کو اپنی حکومت کے خلاف "بیرونی سازش” قرار دیا تھا، جسے انہوں نے ایک جلسے میں لہرا کر عوام کے سامنے پیش کیا۔ بعد ازاں اس سائفر کی حیثیت، موجودگی اور قانونی تحفظ کے حوالے سے سوالات اٹھتے چلے گئے۔
فی الوقت ایف آئی اے اس کیس کی مزید تفتیش کر رہی ہے اور اگلے چند روز میں اہم پیش رفت متوقع ہے۔


دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn