Qalamkar Website Header Image

تھپڑ سے ڈر نہیں لگتا صاحب….

Zarina Ashrafپھر بہو جلانے کا حق تمہیں پہنچتا ہے
پہلے اپنے آنگن میں بیٹیاں جلا لینا…

نوے ڈگری کے زاویے سے تھپڑ مارنا ہے یا ایک سو بیس کے زاویے سے …کون کیسے مارے گا ارے کس میں ہے کتنا دم …
تڑاخ تڑاخ تڑاخ …جتنے مرضی مارے کیونکہ تعداد مقرر نہیں کی گئ کی کتنے مارنے ہیں بس یہ بتایا ہے کہ زور سے نہیں مارنا بیوی کو ….
بیوی جو آپ کی نسل کی پرورش کر رہی ہے آپ کے ماں باپ کی خدمت کر رہی ہے اسے مارنے کے لیے تین دن ملک کے اعلیٰ پائے کے نام نہاد علمائے کرام فیصلہ کرتے ہیں کہ بیوی کو آخر مارا کیسے جائے …
ارے عقل کے اندھو یہ کیوں نہیں سوچتے کہ مارے پیٹ کے بغیر بھی تو مسئلے حل کیے جا سکتے ہیں..پر یہ پکی روٹی اور بہشتی زیور پڑھ کر بننے والے مولوی حضرات کو کیا پتا کہ اسلام میں عورت کے کیا حقوق ہیں..وہ کہتے ہیں نا کہ بندر کیا جانے ادرک کا سواد…
چلیں ایک.لمحے کے لیے مان لیا کہ عورت کو سدھارنے کے لیے مار ضروری ہے مار بھی لیا ..آپ کا کیا خیال ہے کہ وہ عورت سدھر گئ؟؟؟
سوچنا وی ناں . آپ کا وه پڑنے والا تھپٹر عورت کو آپ سے دور کرتا جاتا ہے اور کسی اور کی نہیں آپ کی اپنی عزت ختم.کرتا ہے …
چلیں اسلام کا حوالہ دیتے نہیں تھکتے نہ آپ تو ذرا بتائیے کہ ہمارے پیارے نبی پاکً نے اپنی کون سی بیوی کو کتنا اور کب کب کس کس بات پہ مارا ذرا تحقیق کیجئے تو سوائے پیار اور محبت سے اسوہء حسنہ میں سے آپ کے پلے کچھ نہیں آنے والا…
کہنے والوں کا کچھ نہیں جاتا سہنے والے کمال کرتے ہیں…
آج کسی کی بیٹی کو مارتے ہو اور کل امید کرتے ہو کہ آپ کا داماد آپ کی بیٹی کا خیال رکھے گا تو یہ آپ کی بھول ہے یہ دنیا مکافات عمل ہے ..جو کرو گے وہ بھرو گے ….
یہ لیں ماریں ایک گال پہ تھپڑ اور یہ دوسرا بھی حاضر ہے ارے کتنی اذیت دو گے کتنا مارو گے کہیں تو رکو کہیں تو سمجھو میں بھی جیتی جاگتی انسان ہوں…کہاں کی نمازیں کہاں کے سجدے سب بیکار جائے گا اگر خدا کی مخلوق اور ایسی مخلوق جسکا حصول بھی اللہ کے نام پر یعنی مفت اپنے نام کرتے ہو اسی کو مارا تو پھر خدا بھی ایک لمحے میں ساری عبادات برابر کردے گا .اور سارے صفحے خالی ملے تو پھر کیا کرو گے …
آپ قرآن کا مطالعہ کریں یا احادیث کا ہر جگہ نرمی اور پیار سے بات کرنے کا حکم دیا گیا ہے ..کہنے کو تو اسلام کا پرچار کرتے ہو مذہب کو بیچ بیچ کھاتے ہو کاش اتنی جرات ہوتی کہ جس مذہب کا حلیہ بنائے پھرتے ہو اس پر عمل بھی کرتے …
ایک.کہاوت ہے کہ عورت کو مار لیا یا دیوار کو مار لیا ایک ہی بات ہے …
اگر پھر بھی دل نہیں مانتا تو مارہے دل بھر کے ماریے کیونکہ اب

یہ بھی پڑھئے:  بلاول کے صدقے - ذوالفقار علی

تھپڑ سے ڈر نہیں لگتا صاحب..
تھپڑ سے ڈر نہیں لگتا صاحب..
.
.
.
پیمانہءِتشدد تو کر دیا مقرر
محبت کی حد کو بھی جاری کرو
دباؤ نہ ایک ایک خواہش میری
مجھے دفن ساری کی ساری کرو..

حالیہ بلاگ پوسٹس