Qalamkar Website Header Image

ملاوٹ شدہ دودھ

کہتے ہیں کہ ایک امیر شخص نے اپنے ایک نوکر کو اس کام پر مامور کر رکھا تھا کہ وہ روزانہ رات کو سونے سے پہلے اسے باڑے سے خالص دودھ لا کر پہنچایا کرے، ایک عرصے تک یہ سلسلہ شفافیت کے ساتھ جاری رہا مگر ایک دن مالک کو یہ شک ہوا کہ نوکر دودھ میں ملاوٹ کرنے لگا ہے۔ اس نے ایک اور نوکر کو اس کام پر مامور کردیا کہ وہ دودھ پہنچانے والے نوکر کی باڑے سے لے کر مالک تک پہنچانے تک ہر مرحلے کی نگرانی کرے۔

دوسرے نوکر کی تعیناتی کے بعد دودھ خالص ملنے لگا مگر کچھ روز بعد پھر وہی ملاوٹ شدہ دودھ! استفسار پر نگرانی کرنے والے نوکر نے جواب دیا کہ "جناب آج کل بھینس دودھ ایسا ہی دے رہی ہے”۔ مالک جواب سے مطمئن نہ ہوا اس نے ایک اور نوکر تعینات کیا جو ان دونوں نوکروں کی نگرانی کرے، مگر اس کے نتیجے میں دودھ پہلے سے زیادہ ملاوٹ شدہ ملنے لگا، اور مالک کے استفسار کرنے پر تینوں نوکروں کا ایک ہی جواب ہوتا ہے کہ آج کل بھینس دودھ ہی ایسا دے رہی ہے۔

اُدھر وہ ایک نوکر جو مالک کے دودھ میں سے اپنا ایک حصہ نکال کر بقیہ پانی ملا کر مقدار برابر کردیتا تھا اب اسے باقی دو نوکروں کے لئے بھی دودھ نکال کر زیادہ پانی ملانا پڑتا جس کی وجہ سے دودھ کا معیار پہلے سے زیادہ خراب ہوچکا تھا جبکہ مالک تین نوکروں کے ایک ہی بیان کے آگے سر تسلیم خم کرکے ملاوٹ شدہ دودھ کو یہ سمجھ کر خاموشی سے پینے لگا کہ "آج کل بھینس دودھ ہی ایسا دے رہی ہے”۔

یہ بھی پڑھئے:  امریکن ہنری کسنجر اور پاکستانی ہنری کسنجرز

پاکستان کے ایسے ادارے جنہیں دیگر اداروں پر نظرثانی اور نگرانی پر مامور کیا گیا ان میں بیشتر ایسے ہیں جو کرپشن میں اپنا حصہ جوڑ کر کرپٹ اہلکاروں کے لئے شفافیت کی سند جاری کرتے ہیں جس سے سائل کے لئے فریاد کے تمام دروازے بند ہوجاتے ہیں۔
نئی حکومت کا کرپشن کیخلاف واشگاف اعلان خوش آئند ہے مگر یہاں میں گذارش کرنا چاہوں گا کہ پہلے ان اداروں کی کرپشن ختم کی جائے جو دیگر اداروں کی نگرانی پر مامور ہیں، ساتھ ساتھ یہ بھی ایک بہترین عمل ہوگا اگر وزیرِ اعظم صاحب بذاتِ خود اس سارے پراسس کی نگرانی کریں۔ امید ہے کہ آنے والے دنوں میں ہمیں کرپشن سے پاک پاکستان دیکھنے کو نصیب ہوگا۔

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »